میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
10 بڑے لوگ زکوٰۃ دیں تو عالمی امداد کی ضرورت نہیں پڑے گی سراج الحق

10 بڑے لوگ زکوٰۃ دیں تو عالمی امداد کی ضرورت نہیں پڑے گی سراج الحق

ویب ڈیسک
پیر, ۲۹ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

سینیٹرز اراکین کوخریدنے کے لیے پیسے خرچ کرسکتے ہیں تو کیا لوگوں کو بچانے کے لیے خرچ نہیں کرسکتے
پانچ لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان شرمناک ہے، حکومت کو جانی نقصان پر لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے
اسلام آباد(بیورورپورٹ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ ملک کے 10 بڑے لوگ اپنی دولت کی زکوٰۃ ہی وقف کر دیں تو عالمی اداروں کی ضرورت نہیں پڑے گی۔اسلام آباد میں سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان روانہ کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اگر سینیٹرز ممبران خریدنے کے لیے پیسے خرچ کرسکتے ہیں تو کیا لوگوں کو بچانے کے لیے خرچ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم عظیم سانحے سے دوچار ہے، حکومت کو جانی نقصان پر لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے، حکومت کی جانب سے پانچ لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان شرمناک ہے، سیلاب اچانک نہیں آیا اور حکومت نے پیش گوئیوں کے باوجود عوام کو بچانے کا کوئی انتظام نہیں کیا۔سابق سینیٹر نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے اپیل ہے کہ سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر قوم کو بچائیں، 2010 کے سیلاب کے بعد فیڈرل فلڈ کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد بھی نہیں کیا گیا، افسوس کی بات ہے کہ تمام حکومتوں نے ڈیمز نہیں بنائے، سیلاب کے اس پانی کو ریگستانوں میں لے جاتے تو وہاں ہریالی آجاتی۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جب تک کوئی سانحہ نہ آجائے تو حکومتیں سوئی رہتی ہیں، حالیہ سیلاب میں ایم این اے ہیلی کاپٹروں میں ہوائی سروے کرکے تماشہ بناتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں