شہبازسرکارمیں عوام کامزید بُراحال مہنگائی 3.68فیصد بڑھ گئی
شیئر کریں
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق 28جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں مہنگائی کی شرح میں 3.68فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ پچھلے 10 ہفتوں کے دوران کسی بھی ایک ہفتے میں سب سے زیادہ مہنگائی کا ریکارڈ بنا ہے جب کہ گزشتہ ہفتے کا سالانہ بنیادوں پر جائزہ لیا جائے تو پچھلے سال کے مقابلے میں اس دوران 37.67فیصد مہنگائی بڑھی ہے۔ اعدادد وشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران 51اشیا میں سے 30اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ 7اشیا کی قیمتوں میں کمی آئی ہے اور 14اشیا کی قیمتیں اس دوران مستحکم رہی ہیں۔گزشتہ ہفتے جن اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ان میں الیکٹرک چارجر،ٹماٹر،ایل پی جی، مسور کی دال، ماش کی دال، صوفی واشنگ سوپ، لائف بوائے، لہسن، ماچس، یلو لیبل چائے، آلو،نیڈو ملک، چینی، ڈبل روٹی، دودھ اور دہی شامل ہیں جب کہ اس دوران پیاز، چکن، کیلوں، انڈوں اور گھی کی قیمتوں میں کمی آئی ہے۔ واضح رہے کہ21جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 7 ہفتے بعد مہنگائی کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی لیکن اس کے اگلے ہی ہفتے میں مہنگائی نے10 ہفتوں میں سب سے زیادہ مہنگائی کا ریکارڈ قائم کرلیا۔ وفاقی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ 12ہفتوں کا جائزہ لیا جائے تو 28جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 3.68فیصد رہی اس سے پہلے 30جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں سب سے زیادہ یعنی 3.63فیصد اضافہ ہوا تھا۔ اسی طرح سالانہ بنیادوں پر بھی 28جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 37.67فیصد رہی جو پچھلے 12ہفتوں میں سالانہ بنیادوں پر بھی سب سے زیادہ مہنگائی ہے اس سے قبل 6جولائی کو 33.66فیصد کی سب سے زیادہ مہنگائی ریکارڈ کی گئی تھی۔وفاقی ادارہ شماریات ملک بھر کے 17شہروں کی50مارکیٹوں سے51بنیادی اشیائے صرف کی قیمتوں کو جمع کرکے نتائج اخد کرتا ہے۔