اگنی پتھ پروگرام کیخلاف بھارت میں ہنگامے ،جلائوگھیرائو
شیئر کریں
بھارتی فوج میں بھرتی کے نئے نظام کے خلاف بھارت بھر میں احتجاج شروع ہوگیا ہے ۔نئے نظام کے خلاف سیکڑوں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں اور ریلوے لائن بلاک کردیں جبکہ ایک بوگی کو بھی آگ لگادی گئی۔مشرقی ریاست بہار کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس سنجے سنگھ نے بتایا کہ تقریبا ایک درجن مقامات پر مظاہرے پھوٹ پڑے، سڑکیں اور ریلوے ٹریکس بلاک کردیے گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ مظاہرین نے ایک جگہ ٹرین کی ایک بوگی کو نذرِ آتش کیا اور ایک ریلوے اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کی۔ یاد رہے بھارتی حکومت نے فوج میں بھرتی کے طریقہ کار کو تبدیل کرکے نچلے رینکس میں زیادہ تر نوجوانوں کو چار سال کے کنٹریکٹ پر بھرتی کا فیصلہ کیا ہے۔بھرتی کے نئے نظام کے تحت 17 سے 21 سال کی عمر کے نوجوان مردوں اور خواتین کو عمومی طور پر چار سال کے کنٹریکٹ کی پیش کش کی جائے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس نئے پروگرام کے تحت اس سال 46 ہزار نوجوانوں کو فوج میں چار سالہ کنٹڑیکٹ پر بھرتی کیا جائے گا۔ اس مدت کے اختتام پر ان میں ایک چوتھائی کو برقرار رکھا جائے گا۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے نئی دہلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام سے ملک کی سلامتی کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی اور ہمارے نوجوانوں کو دفاعی شعبے میں خدمات فراہم کرنے کا موقع میسر آئے گا۔بھرتی کے اس نئے نظام کا نام اگنی پتھ رکھا گیا ہے۔ ہندی زبان کے اس لفظ کا مطلب آگ کا راستہ ہے۔بری فوج کے سربراہ جنرل منوج پانڈے نے اس موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ اس نظام سے ہندوستان کی بری فوج میں اہل کاروں کی اوسط عمر 32 سے گھٹ کر 26 سال ہو جائے گی۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے رواں ہفتے فوج میں 13 لاکھ 80 ہزار بھرتیوں کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد اہلکاروں کی اوسط عمر کم کر کے پینشن اخراجات کم کرنا تھا۔اس سے قبل بھارتی فوج، بحریہ اور فضائیہ میں سپاہی سب سے نچلے درجے سے 17 سال کے لیے بھرتی ہوتے تھے۔مدت ملازمت میں اس کمی نے بھرتی کے خواہش مند افراد میں سخت اضطراب پیدا کردیا ہے۔بہار کے ضلع جہاں آباد میں احتجاجی مظاہرے میں شریک ایک نوجوان کا اس ضمن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم صرف 4 سال کام کرنے کے بعد کہاں جائیں گے؟۔انہوں نے کہا کہ ہم 4 سال کی ملازمت کے بعد بے گھر ہوجائیں گے اس لیے ہم نے سڑکیں بلاک کی ہیں۔بہار اور اس کی پڑوسی ریاست اتر پردیش میں رواں برس جنوری کے دوران ریلوے میں بھرتیوں کے معاملے پر بھی احتجاج ہوئے تھے جو بھارت میں نے روزگاری کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہیں۔