میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان کوکنٹرول کیاجائے ، شہبازشریف

عمران خان کوکنٹرول کیاجائے ، شہبازشریف

ویب ڈیسک
منگل, ۱۰ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ عمران نیازی نے نواب سراج الدولہ کے سپہ سالار کی بات کرکے اداروں کو براہ راست نشانہ بنایا،عمران نیازی نے ادارے کے بارے میں جو زہر اگلا وہ پاکستان کے خلاف سازش ہے،آپ تو لاڈلے تھے، آپ کو بچے کی طرح اس ادارے نے دودھ پلایا، بہ یہ جمہوریت کو ختم کرنا چاہتے ہیں، اس بات کا بھرپور نوٹس لیا جائے، اس معاملے کو کنٹرول کرنا ہوگا ورنہ خدانخواستہ کچھ نہیں بچے گا،آئین اور قانون کے تحت اشتعال انگیز کوششوں پر سخت کارروائی کی جائیگی،دور دراز علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کم نہ ہونے کی تحقیقات کرکے حقائق پر مبنی رپورٹ لے کر میں حاضر ہوجاؤں گا ۔ پیر کو قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تقریر پر سخت نوٹس لینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے جو بات کی ہے وہ ہولناک اور انتہائی خطرناک ہے اور یہ کہا کہ نواب سراج الدولہ کے سپہ سالار میر جعفر اور میر صادق نکلے۔چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس شخص نے ہمارے اداروں پر براہ راست بات کی، وفاداری اور غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹے جارہے ہیں، ہم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کیا اور اس وقت امریکا میں پاکستان کے سفیر شریک ہوئے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں ایوان میں پوری ذمہ داری سے بات کر رہا ہوں کہ سفیر نے بتایا کہ میں نے خط میں لکھا تھا کہ ہمیں دھمکی آمیز گفتگو تھی تاہم یہ غداری یا سازش کا عنصر کہاں سے نکل آیا، یہ الفاظ اس وقت کے پاکستان کے سفیر کے ہیں، جو اس وقت امریکا میں موجود تھے اور جنہوں نے حکومت پاکستان کو خط لکھا تھا اور وہ خط اجلاس میں پڑھا بھی گیا۔انہوں نے کہا کہ جب اعلامیہ جاری ہوا تو اس میں آخری جملہ تھا کہ اس میں سازش کا دور دور تک کوئی ثبوت یا نشان نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ اب دھمکی کی بات کی جائے تو ہنری کسنجر نے ذوالفقار علی بھٹو کو ایٹمی طاقت بنانے کے حوالے سے کیا کہا تھا، دھمکی کے حوالے سے جب نائن الیون ہوا تو امریکی عہدیدار آرمیٹیج نے اس وقت پاکستان کے عہدیدار کو کیا دھمکی دی تھی وہ ریکارڈ کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دھمکی کی بات کی جائے تو 1970 میں مرحوم یحییٰ خان کو روسی قیادت نے دھمکی آمیز خط لکھا اور باتیں بھی کیں، اگر دھمکی کو لے لیں تو ہم ہر ہندوستان کی حکومت کو دھمکی دیتے ہیں اور وہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں تو کیا وہ سازش ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ خود عمران نیازی نے کہا تھا کہ مودی کو میں مبارک باد دیتا ہوں وہ آئے گا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا اور اس نے پھر فون تک نہیں لیا، دھمکی کی تاریخ تو بہت لمبی ہے، اصل بات یہ ہے کہ اس میں سازش کا لفظ کہاں سے نکلا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے گزشتہ روزپاکستان کے ادارے کے بارے میں سراج الدولہ اور میر جعفر کا نام کے ساتھ مثال دے کر جو بدترین گفتگو کی ہے، اس سے زیادہ قبیح حرکت کوئی نہیں ہوسکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ میں عمران خان کے خلاف نہ تو سازش کی بات کر رہا ہوں اور نہ اور کوئی بات کر رہا ہوں تاہم انہوں نے خود ادارے کے خلاف جو زہر اگلا ہے، وہ پاکستان کے خلاف ایک سازش ہے، اس ادارے کے خلاف سازش ہے اور اگر اس کو آئین اور قانون کے راستے سے نہیں روکا گیا تو خدانخواستہ یہ ملک اللہ نہ کرے شام اور لیبیا کی بدترین بھیانک تصویر بن جائے گا جہاں آج شہروں کے شہر قبرستان کا منظر دکھا رہے ہیں، لاکھوں لوگ مارے گئے اور وہاں تقسیم در تقسیم ہوچکی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج اگر آپ اقتدار میں نہیں ہے، آپ تو لاڈلے تھے، آپ کو بچے کی طرح اس ادارے نے دودھ پلایا۔انہوں نے کہا کہ 75 سال میں اس مقتدر ادارے نے پاکستان کی کسی حکومت اور کسی وزیراعظم سے اس طرح تعاون نہیں کیا جس طرح عمران خان کے ساتھ کیا تھا، یہ اس کی بدقسمتی تھی کہ اس کے باوجود بھی نہ کچھ سیکھا، نہ کارکردگی اور نہ قوم کی خدمت کی۔انہوںنے کہاکہ اس ادارے نے جو تعاون عمران خان کو دیا ہے، 75 سال میں نہ اس کی مثال ملتی ہے اور نہ آئندہ کبھی ملے گی، اس کی جتنی سپورٹ لاڈلے کو ملی اگر اس کی 20 فیصد یا 30 فیصد آپ کو یا کسی اور کو یا ہمیں ملی ہوتو اس مل کو جہاز کی طرح لے چلتے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس تمام تر سپورٹ کے باوجود یہ بری طرح ناکام ہوا اور آج میں نہیں کھیلوں گا تو کسی کو بھی نہیں کھیلنے دوں گا یہ کہاں کی روش ہے۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز اس نے جو زبان استعمال کی ہے، اگر اس کو آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر سختی سے نہ روکا گیا تو خدانخواستہ بہت زیادہ بھونچال آسکتا ہے، یہ ملک کو اس طرف لے کر جانا چاہتے ہیں جہاں خدانخواستہ جمہوریت ختم ہوجائے اور ایسا نظام آئے جہاں ہر طرف شورش ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس بات کا بھرپور نوٹس لیا جائے، ہم اس لمحے کو کنٹرول کریں اور اگر خدانخواستہ بے قابو ہوگیا تو پھر کچھ نہیں بچے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں