ایپل نے میسنجر میں نازیبا تصاویر سینسر کرنے کا فیچر پیش کردیا
شیئر کریں
ایپل نے اپنے مسینجر میں چند ممالک میں نازیبا تصاویر کو دھندلا کرنے کا آپشن پیش کردیا ہے جو ازخود تصاویر کو سینسر کرتا ہے اور بالخصوص بچوں کے میسنجر میں اس کا خیال رکھا گیا ہے۔اب برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ آئی او ایس، آئی پیڈ او ایس اور میک او ایس پر یہ فیچر جلد پیش کیا جائے گا لیکن حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ آپشن کمپنی کے میسنجر کے لیے ہی قابلِ عمل ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق تصاویر کی اسکیننگ اور اسے دھند لانے کا عمل وصول کنندہ کے ڈیوائس پر ہی ہوگا اور بھیجنے والے پر اس کا کوئی اثر نہ ہوگا جب کہ ایک صارف سے دوسرے تک کی انکرپشن کو اسی طرح یقینی بنایا گیا ہے۔ اس ضمن میں ایپل فیملی شیئرنگ کے تحت اس کے آپشن بھی روبہ عمل ہوچکے ہیں۔یہ آپشن بطورِ خاص تصویر بھیجنے اور وصول کرنے کے لیے ہیں تاکہ بچوں کو نازیبا ویڈیو اور تصاویر سے بچایا جاسکے۔ نازیبا تصویر کی صورت میں کہا جاتا ہے کہ اگر کوئی چاہے تو گفتگو سے باہر آیا جاسکتا ہے اور اس شخص کو بلاک بھی کیا جاسکتا ہے۔یہ آپشن پہلے امریکہ میں ریلیز کیا جاچکا ہے اور اگست میں اسے خودکار سینسر شپ کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ گزشتہ برس اگست میں ایپل نے ایک اور آپشن پیش کیا تھا جس کے تحت کسی تصویر کو آئی کلاڈ پر اپ لوڈ کرنے سے پہلے اس میں ایک الگورتھم یہ طے کرتا ہے کہ آیا یہ فوٹو کسی بچے کی نازیبا تصویر تو نہیں۔ لیکن بعض تکنیکی وجوہ پر اس پر تنقید کی گئی۔اس کے علاوہ ایپل نے اسپاٹ لائٹ، سری اور سفاری میں بھی یہ آپشن پیش کئے جو سرچ میں نامناسب مواد آنے نہیں دیتے اور بالخصوص اس میں بھی بچوں کا خیال رکھا جاتا ہے۔