میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
امریکا، چلتی پھرتی ایم آر آئی مشین سے فالج کی درست شناخت

امریکا، چلتی پھرتی ایم آر آئی مشین سے فالج کی درست شناخت

جرات ڈیسک
هفته, ۲۳ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

امریکا میں سائنس دانوں نے چلتی پھرتی ایم آر آئی مشین سے فالج کی درست شناخت کرنے والی مشین تیار کرلی، میڈیارپورٹس کے مطابق سووپ نامی یہ مشین امریکی ہیلتھ ٹیکنالوجی کمپنی ہائپرفائن نے 2019 میں تیار کی تھی جسے امریکی محکمہ صحت (ایف ڈی اے )نے 2020 میں استعمال کیلیے منظور بھی کرلیا تھا۔اس کی جسامت اسپتالوں میں عام استعمال ہونے والی ایم آر آئی مشینوں سے بہت کم ہے جبکہ ایک سے دوسری جگہ لے جانے کیلیے اس میں پہیے بھی نصب ہیں۔ پچھلے دو سال میں تبدیلی اور بہتری کے بعد سووپ کی حساسیت میں مزید اضافہ کیا گیا۔ تجربات کے دوران اس ایم آر آئی مشین نے فالج کی سب سے عام قسم اسکیمک اسٹروک کو 90 فیصد درستگی سے شناخت کیا۔ فالج دو طرح کا ہوتا ہے، اگر دماغ تک خون پہنچانے والی رگوں میں خون کا لوتھڑا پھنس جائے اور دماغ کو خون کا بہاؤ متاثر ہونے لگے تو ایسی صورت میں لاحق ہونے والے فالج کو اسکیمک اسٹروک کہتے ہیں۔ اس کے بجائے، اگر دماغ کو خون پہنچانے والی کوئی رگ پھٹ جائے اور نتیجتا دماغ کے اندر جریانِ خون ہونے لگے تو اس طرح ہونے والا فالج ہیموریجک اسٹروک کہلاتا ہے۔ علاج شروع کرنے سے پہلے یہ معلوم ہونا ضروری ہے کہ متاثرہ فرد کو اسکیمک اسٹروک ہوا ہے یا وہ ہیموریجک اسٹروک کا شکار ہوا ہے؛ کیونکہ فالج کی ان دونوں اقسام کا علاج مختلف طریقوں اور دواؤں سے کیا جاتا ہے۔ یعنی فالج کے صحیح علاج کا دارومدار اس کی صحیح قسم شناخت ہونے پر بھی بہت زیادہ ہے۔ مذکورہ تحقیق میں سووپ کے ذریعے دماغ میں خون کے 2 ملی میٹر جتنے چھوٹے لوتھڑوں کی شناخت بہت کامیابی سے کی گئی جس سے ظاہر ہوا کہ اس ایم آر آئی مشین کو ایمرجنسی وارڈ میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں