میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
افغانستان: نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا، 33 افراد جاں بحق، 43 زخمی

افغانستان: نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا، 33 افراد جاں بحق، 43 زخمی

ویب ڈیسک
هفته, ۲۳ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

طالبان کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغانستان کے شمالی صوبے قندوز کی ایک مسجد میں جمعے کی نماز کے دوران ہونے والے دھماکے میں 33 افراد جاں بحق اور 43 زخمی ہو گئے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی خبر کے مطابق گزشتہ روز بھی افغانستان میں دو دھماکے ہوئے تھے جس کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ گروپ (داعش) نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔جب طالبان جنگجوؤں نے امریکی حمایت یافتہ حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد گزشتہ سال افغانستان کا کنٹرول سنبھال لیا تھا، تب سے ملک میں بم دھماکوں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے لیکن جہادی گروپس اور سنی مسلک کی پیروکار آئی ایس نے ان اہداف کے خلاف حملے جاری رکھے ہیں جنہیں وہ اپنے مذہبی عقائد کے خلاف سمجھتے ہیں۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ شمالی صوبے قندوز کی ایک مسجد میں ہونے والے دھماکے میں بچوں سمیت 33 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘ہم اس جرم کی مذمت کرتے ہیں اور سوگواروں سے اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔سوشل میڈیا پر غیر تصدیق شدہ پوسٹ کی گئی تصاویر میں قندوز شہر کے شمال میں واقع صوفیوں کے حوالے سے مشہور مولوی سکندر مسجد کی دیواروں میں سوراخ دیکھے جاسکتے ہیں۔مسجد کے قریب ایک دکان کے مالک محمد اصاح کا کہنا تھا کہ مسجد کا منظر خوف ناک تھا، مسجد کے اندر موجود تمام عبادت گزار یا تو زخمی تھے یا جاں بحق ہوگئے۔قریبی ضلعی ہسپتال کی ایک نرس نے فون پر اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے سے 30 سے 40 کے درمیان زخمیوں کو داخل کرایا گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی افغانستان کے دو شہروں مزار شریف اور قندوز میں الگ الگ بم دھماکوں میں 14 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز ‘ کے مطابق دھماکوں میں جاں بحق ہونے والوں میں مزار شریف کی ایک مسجد میں نشانہ بننے والے 10 افراد بھی شامل تھے۔افغان صوبے بلخ کے محکمہ اطلاعات و ثقافت کے سربراہ ذبیح اللہ نورانی نے اے ای ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ 25 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں