صوبوں نے اقدامات نہ کیے توچینی کی قیمت پھربڑھ سکتی ہے ،شوکت ترین
شیئر کریں
وزیر خزانہ شوکت ترین نے چینی کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکام کو مارکیٹوں میں چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے مناسب اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ بدھ کویہاں نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔وفاقی وزیر سید فخر امام، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب، سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق ، سیکرٹری صنعت و پیداوار، اقتصادی مشیر خزانہ ڈویڑن، صوبائی چیف سیکرٹریز، چیف شماریات دان ، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور دیگر اعلی افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزارت خزانہ کے اقتصادی مشیرنے شرکا کو مہنگائی کی ہفتہ وار صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا اوربتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران پیوستہ ہفتے میں افراط زرکی شرح میں 0.40 فیصد اضافہ ہوا ۔ہفتہ میں 5 اشیا کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ ہفتے کے دوران آلو کی قیمتوں میں 0.04 فیصد، مرچ پاڈر کی قیمت میں 0.03 فیصد، پیاز 0.02 فیصد، آٹا 0.03 فیصد اور گڑ کی قیمت میں 0.004فیصد کی کمی ہوئی۔ گزشتہ سال کی اسی مدت کی قیمتوں کے مقابلے اس ہفتے کے دوران اشیا کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ پیاز کی موجودہ قیمتیں تین سال پہلے کے مقابلے میں کم ہیں۔ ہفتہ کے دوران 23 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں جبکہ 23 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جن میں خواتین کے سینڈل 0.12 فیصد، ٹماٹر 0.03 فیصد،ایل پی جی 0.16% اور انڈے کی قیمتوں میں 0.07 فیصداضافہ شامل ہیں۔ اجلاس کوبتایا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتار چڑھا ئونے ایل پی جی کی قیمتوں کو متاثر کیا ہے ،وزیر خزانہ شوکت ترین نے چینی کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکام کو مارکیٹوں میں چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق نے اجلاس کو موسمیاتی عوامل کی وجہ سے چکن اور انڈوں کی قیمتوں میں اضافے سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں ملک میں دودھ کی قیمتوں کا بھی جائزہ لیاگیا اور بتایا گیا کہ ملک بھر میں قیمتیں معمول پر ہیں۔ وزیر خزانہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کومارکیٹ میں دودھ کی ہموار اور پائیدار فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مناسب ترین سطح پر دودھ کی قیمتوں کے لیے مناسب منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی۔کمیٹی کو ملک بھر کے سستا اور سہولت بازاروں میں رعایتی نرخوں پر ضروری اشیا کی دستیابی کے بارے میں بتایا گیا۔ وزیر خزانہ نے پنجاب، خیبرپختونخوا حکومتوں اور اسلام آباد کی انتظامیہ کی سستے بازاروں کے ذریعے اہم اشیا کی رعایتی قیمتوں پر فراہمی کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے سندھ اوربلوچستان کے سستے بازاروں میں کم نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔ وزیر خزانہ نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو قابومیں رکھنے اورر روزمرہ استعمال کی ضروری اشیا کی سہل وہموارفراہمی کویقینی بنانے کیلئے کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پرزوردیا۔