گورنرسندھ نے تعمیراتی آرڈیننس اعتراضات لگا کر واپس بھجوا دیا
شیئر کریں
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سندھ حکومت کے تعمیراتی آرڈیننس پر اعتراضات لگا کر مسودہ صوبائی حکومت کو واپس بھجوا دیا۔تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ نے تعمیراتی آرڈیننس پر 14 اعتراضات لگاتے ہوئے کہا کہ غیرقانونی طور پر قبضہ جگہ کی ریگولرائزیشن نہیں ہونی چاہیے بلڈنگ ریگولرائز کرنے سے متعلق جرمانے کا بھی کوئی ذکر نہیں ہے۔گورنرسندھ نے اعتراض اٹھایا کہ آرڈیننس سپریم کورٹ کے فیصلے سے متصادم نہیں ہونا چاہیے سندھ حکومت نے جو آرڈیننس بھیجا ہے اس پرنظرثانی کریں آئین اورقانون کے تناظرمیں آرڈیننس پردوبارہ غور کیا جائے۔گورنرسندھ نے کہا کہ آرڈیننس سے مستقبل میں بھی غیرقانونی تعمیرات بڑھنے کے خدشات ہیں آرڈیننس کی شقوں میں تضاد ہے بہتر کیا جائے آرڈیننس کے بعد جرمانے کے ذریعے غیرقانونی تعمیرات کو تحفظ دیا جا سکے گا۔اس سے قبل نجی چینل کے پروگرام میں گورنر سندھ نے کہا کہ آرڈیننس کے ذریعے ایک کمیشن کی اجارہ داری قائم ہوجائے گی، جس سے کرپشن اور رشوت کا راستہ کھل جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کس کی زمین چھوڑنی ہے،کس کی زمین غیرقانونی ہے ، کمیٹی کے بعد الگ بحث چھڑجائیگی، آرڈینس کا سربراہ ریٹائرڈ جج ہوگا لیکن کمیٹی کے دیگر ممبران مختلف ہوں گے اور جج خود مختار نہیں ہوگا۔عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ کمیٹی ممبر ان کے سامنے رکھیں گے فلاں بلڈنگ پر من مانہ جرمانہ عائد کیا جائے گا تو اس سے پیسہ بنایا جانے کا خدشہ ہے۔