محکمہ بلدیات کے فور،پانی منصوبوں کے76کروڑ خرچ نہ کر سکا
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ بلدیات سندھ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کراچی میں کے فور سمیت پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے منصوبوں کے لئے جاری کئے گئے 76کروڑ خرچ کرنے میں ناکام ہوگیا ہے، کراچی میں پانی فراہمی کے اہم منصوبے کے فور میں مزید تاخیر کا امکان ہے، جبکہ گریٹر کراچی سیوریج منصوبے کے لئے جاری کئے گئے 25کروڑ خرچ کر لئے گئے ہیں۔ جراٗت کو موصول دستاویز کے مطابق محکمہ خزانہ سندھ نے رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں محکمہ بلدیات کو ہالیجی سے پپری کو اضافی پانی فراہم کرنے کی ترقیاتی اسکیم کے لئے 15 کروڑ روپے جاری کئے لیکن محکمہ بلدیات سندھ 3 کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ کرسکا ہے۔ کراچی کو پانی فراہمی کا بہت بڑا اور انتہائی منصوبہ کے فو ر رواں برس مکمل ہونا ہے اور اس پر 12ارب77 کروڑ 50 لاکھ روپے کی لاگت آئے گی، محکمہ خزانہ نے منصوبے کے لئے رواں برس 80 کروڑ روپے مختص کرکے پہلی سہ ماہی میں 20 کروڑ روپے جاری کئے، لیکن محکمہ بلدیات رقم خرچ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگیا ہے، محکمہ خزانہ سندھ نے کے فو ر منصوبے کے لئے صرف 25 لاکھ روپے جاری کئے لیکن یہ رقم بھی خرچ نہیں کی گئی۔ عالمی بینک کی فنڈ نگ کے منصوبے کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پروجیکٹ (کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی ) کے لئے ایک کروڑ 30 لاکھ روپے جاری کئے گئے لیکن محکمہ بلدیات سندھ ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کرسکا۔ ڈملوٹی اور گھارو پمپنگ اسٹیشنز کی بہتری کے لئے 80، 80 لاکھ روپے جاری ہوئے لیکن یہ رقم بھی خرچ نہیں کی گئی۔ عالمی بینک اور دیگر عالمی اداروں کے تعاون سے شروع کئے گئے منصوبے کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پروجیکٹ فیز ون کے لئے 7 کروڑ روپے جاری کئے گئے لیکن محکمہ بلدیات رقم خرچ کرنے میں ناکام ہوگیا اور منصوبے پر مزید پیش رفت نہیں ہوسکی۔ لیاری ڈولپمنٹ اتھارٹی کے تحت ہاکس بے کی اسکیموں میں پانی کی فراہمی کے منصوبوں کے لئے محکمہ خزانہ نے ایک کروڑ 60 لاکھ روپے جاری کئے لیکن محکمہ بلدیات سندھ نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے رقم خرچ نہیں کی۔ اخترکالونی اور اعظم بستی میں پانی فراہمی کا منصوبہ بھی 4 کروڑ 40 لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل ہونا ہے اور محکمہ خزانہ نے منصوبے کے لئے 4کروڑ 20 لاکھ روپے جاری کئے لیکن یہ رقم بھی خرچ نہیں ہوسکی ہے۔ جبکہ محکمہ خزانہ نے گریٹر کراچی سیوریج پلان کے اہم منصوبے ایس 3 کے لئے پہلی سہ ماہی میں محکمہ بلدیات سندھ کو 25 کروڑ روپے جاری کئے اور یہ رقم مکمل خرچ کی گئی ہے۔