میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جنسی زیادتی کے مجرم کو نامرد بنانے کا قانون غیراسلامی قرار

جنسی زیادتی کے مجرم کو نامرد بنانے کا قانون غیراسلامی قرار

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۸ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

اسلامی نظریاتی کونسل نے ریپ کے مجرم کو نامرد بنانے کے قانون کو غیر اسلامی قرار دیدیا۔آئی سی سی کے 225ویں دو روزہ اجلاس میں کہا گیا کہ فوج داری قانون (ترمیمی) آرڈیننس 2020 کے تحت ریپ کے مجرم کو نامرد بنانے کا قانون غیر اسلامی ہے۔اجلاس میں رائے دی گئی کہ اس کی جگہ متبادل مؤثر سزائیں تجویز کی جائیں۔خیال رہے کہ 15 دسمبر 2020 کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں ریپ کے واقعات کی روک تھام اور اس سے متعلق کیسز کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے اینٹی ریپ (انویسٹگیشن اینڈ ٹرائل) آرڈیننس 2020 کی باضابطہ منظوری دی تھی جس کے تحت ریپ کے مجرم کو نامرد بنانے سے قبل اس کی رضامندی حاصل کرنے کی شرط ختم کردی گئی ہے۔آرڈیننس کے مطابق ریپ کے ملزمان کے خلاف مقدمات کی تیزی سے سماعت اور انہیں جلد از جلد نمٹانے کے لیے ملک بھر میں خصوصی عدالتیں قائم کیے جائیں گی جو 4 ماہ میں اس نوعیت کے مقدمات کو نمٹائیں گی۔اسلامی نظریاتی کونسل نے ملتان میں عید میلاد النبیۖ کے دوران جلوس میں حورِ جنت کے نام پر کئے جانے والے عمل کو نامناسب قرار دیا۔آئی آئی سی نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی تحقیقات کر کے ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دی جائے۔کونسل نے اس امر پر زور دیا کہ آئندہ کے لیے ایسی نامناسب حرکتوں کے انسداد کو یقینی بنایا جائے۔علاوہ ازیں آئی آئی سی نے تعلیمی اداروں میں اخلاقی اقدار کی پاس داری اور جنسی ہراسانی کے انسداد کے متعلق جامع لائحہ عمل اختیار کرنے کے لیے قومی تعلیمی کانفرنس بلانے کی تجویز دی جائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں