میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مختیارکار قاسم آباد کی اوطاق سے ملازم لڑکے کی گولی لگی لاش برآمد

مختیارکار قاسم آباد کی اوطاق سے ملازم لڑکے کی گولی لگی لاش برآمد

ویب ڈیسک
هفته, ۱۶ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی ،علی نواز) مختیارکار قاسم آباد کی اوطاق سے ملازم لڑکے کی گولی لگی لاش برآمد، 16 سالہ عثمان سومرو کے قتل کیخلاف سینکڑوں افراد کا مختیارکار کی گھر پر دھاوا، ماجد خاصخیلی اور بھائی واجد پر لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے بدترین تشدد، ایس ایچ او نسیم ننگر بھی بچاتے ہوئے زخمی، سپر ہائی وے پر کئی گھنٹے دھرنے کے بعد مختیارکار،بھائی سمیت 3 افراد پر قتل کا مقدمہ درج، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد میں مختیارکار کے اوطاق سے ملازم بچے کی لاش برآمدگی کے بعد قاسم آباد میں شدید ہنگامی آرائی سے حالات کنٹرول سے باہر ہوگئے، پولیس اور رینجرز کی نفری نے پہنچ کر حالات کو کنٹرول کیا، قاسم آباد کے علاقے گوٹھ طیب سومرو میں مختیارکار قاسم آباد ماجد خاصخیلی کے گھر سے 16 سالہ ملازم لڑکے عثمان سومرو کی لاش برآمد ہوئی، لاش کے اطلاع پر ورثاء کی بڑے تعداد اوطاق پر پہنچے اور سینکڑوں مشتعل افراد نے لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے حملہ کرکے مختیارکار قاسم آباد ماجد خاصخیلی اور بھائی واجد خاصخیلی کو بدترین تشدد کا نشانہ بناکر شدید زخمی کردیا، مشتعل افراد نے اوطاق پر توڑ پھوڑ کی اور گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچایا، دوران تشدد دونوں افراد کو بچاتے ہوئے پولیس پوسٹ نسیم ننگر کے انچارج انسپکٹر انعام جونیجو بھی زخمی ہوگیا، مشتعل مظاہرین نے بچے کی لاش لیکر نسیم ننگر تھانے کے سامنے سپر ہائی وے پر دھرنہ دیا، دھرنے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی پہنچ گئی، پولیس افسران کی مظاہرین سے بات چیت اور کیس داخل کرنے کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کیا، جبکہ قاسم آباد تھانے پر مختیار کار قاسم آباد ماجد خاصخیلی، بھائی سمیت بھتیجے پر قتل کا مقدمہ والد کی مدعیت میں درج کردیا گیا۔دریں اثنا مبینہ طور پر قتل ہونے والے لڑکے عثمان سومرو کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں