میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
طالبان کابینہ میں پھر توسیع، کوئی خاتون یا دیگر اقوام کے نمائندہ شامل نہیں

طالبان کابینہ میں پھر توسیع، کوئی خاتون یا دیگر اقوام کے نمائندہ شامل نہیں

ویب ڈیسک
جمعرات, ۷ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

امارت اسلامیہ افغانستان میں طالبان حکومت کی کابینہ میں تیسری بار توسیع کی گئی ہے اور اس بار بھی خواتین، اقلیتوں یا دیگر اقوام کے کسی نمائندے کو شامل نہیں کیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان طالبان اور نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے امارت اسلامیہ افغانستان کی کابینہ میں تیسری توسیع کا اعلان کیا ہے۔ جس میں وزیر اعظم کے سیاسی نائب، نائب وزرا اور افغان ہلال احمر سوسائٹی کے نائب سربراہ شامل ہیں۔نائب وزیراطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے 38نئے وزرا کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ مولوی عبدالکبیر کو ایڈیشنل ڈپٹی پرائم منسٹر کو عہدہ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نائبین کی کابل، ہلمند، ہرات اور قندھار کے لیے تقرری کی گئی ہے جن میں بیشتر وزارت دفاع اور آرمی سے متعلق ہیں۔ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے مزید بتایا کہ نئے وزرا بھی عبوری حکومت کا حصہ ہوں گے تاہم انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ عبوری حکومت کی مدت کیا ہے اور اس کے بعد انتخابات کرائے جائیں گے یا حکومت کے چناو کے لیے کوئی دوسرا نظام لایا جائے گا۔واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے کئی بار وعدوں کے باوجود تاحال عبوری حکومت میں خواتین، اقلیتوں اور دیگر اقوام کے نمائندوں کو شامل نہیں کیا گیا جس پر طالبان کو عالمی قیادت کے دباو کا بھی سامنا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں