میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نااہل افسران نے ایکسپریس پوسٹ سینٹرکوتباہی کے دہانے پرپہنچادیا

نااہل افسران نے ایکسپریس پوسٹ سینٹرکوتباہی کے دہانے پرپہنچادیا

ویب ڈیسک
منگل, ۲۱ ستمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :شعیب مختار) پاکستان پوسٹ کا اہم ذیلی شعبہ ایکسپریس پوسٹ سینٹر کراچی نااہل و سفارشی افسران کی بدولت تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے، درجنوں پوسٹ مینوں کے مختلف ڈاکخانوں میں تبادلے کر دیے گئے۔ذرائع کے مطابق کراچی ایکسپریس پوسٹ سینٹر جہاں نہ صرف کسمپرسی کا شکار ترسیلِ ڈاک کا نظام (ایکسپریس ڈیلوری سسٹم) مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، بلکہ ایکسپریس پوسٹ سینٹر کراچی میں تعینات درجنوں پوسٹ مینز (ڈاکیہ) کو کراچی ایکسپریس پوسٹ سے فارغ کرکے کراچی کے مختلف ڈاکخانوں میں بھیج دیا گیا ہے۔ایکسپریس میل سارٹنگ ڈپارٹمنٹ بدترین پالسیز کے سبب تقریباً غیرفعال ہوچکا ہے، اپنی تاریخ میں پہلی بار 15 ستمبر 2021 کو لوڈشیڈنگ کا بہانہ بناکر ایکسپریس پوسٹ کراچی کی موجودہ نااہل انتظامیہ نے سارٹنگ، ترسیل، اپڈیشن، لسٹنگ کا کام مکمل طور پر معطل رکھا گیا تھا۔ انتظامیہ کی جانب سے ہر ماہ ہزاروں روپے فیول اور ہیوی جنریٹرز کی مرمت کی مد میں کھاتوں سے نکالے جاتے ہیں۔دوسری جانب 15 ستمبر کو ڈاک کا نظام معطل ہونے کے سبب اندرون و بیرون ملک سے بڑی تعداد میں صارفین کی جانب سے آنے والی ای ایم ایس (EMS)، یوایم ایس (UMS)، سی او ڈی (COD) سینکڑوں بیگز کی صورت میں ایکسپریس پوسٹ سینٹر میں پڑے مزید تاخیر کا شکار ہوئے تھے، یہی مجرمانہ رویے و نااہلیت بڑی تعداد میں عوامی شکایات کا سبب بھی بن رہے ہیں۔حالیہ دنوں بیرون ملک سے آنے والے صارفین کے پارسلز سے قیمتی اشیاء کا غائب ہونا اور تبدیل کیا جانے کا غلیظ عمل کسٹم و ڈاک عملے کی ملی بھگت سے بلاتعطل جاری ہے۔ اس غرض سے دیگر یونٹس سے اپنے اعتماد کے ملازمین گزشتہ دنوں بھوٹیو انتظامیہ نے لاکر "امیجیٹ کلیرنس گیٹ ICG” ایئر پورٹ پر تعینات کردیے تھے، جن میں کراچی ایسٹ ڈویژن سے وسیم احمد کھوسو کلرک اور منظور مغل کے نام قابل ذکر ہیں جیساکہ منظور مغل کو بیک وقت انٹرنیشنل میل آفس پارسل کے اسٹاک برانچ سمیت بحیثیت کلرک ICG ایئرپورٹ کسٹم گیٹ کا بھی اضافی چارج دیدیاگیا ہے۔ یہ ملازمین مبینہ طورپر دیگر عملے کے ساتھ بیرون ملک سے موصول ہونے والے صارفین کے سینکڑوں پارسلز / ای ایم ایس سے نہ صرف قیمتی اشیاء اِدھر اُدھر کرنے میں مصروف ہیں بلکہ کئی پارسلز / ای ایم ایس پر سے غیرقانونی طور پر رشوت کے عوض ڈیوٹی حذف کرکے سرکاری خزانے کو بھی بھاری نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق چند ماہ قبل سابق ایکٹنگ پوسٹ ماسٹر جنرل بھوٹیو میگھوار کی ایک شپمنٹ / پارسل جس میں 2 عدد لیپ ٹاپ جو آسٹریلیا سے منگوائے گئے تھے انکی رہائشگاہ حیدرآباد پر بمعہ کسٹم ڈیوٹی مبلغ 2 لاکھ 27 ہزار روپے پہنچی تھی، بعدازاں سابق مینجر ایکسپریس پوسٹ ساجد خان جو موجودہ سینئر پوسٹ ماسٹر گلشن اقبال جی پی او تعینات ہیں نے ایکٹنگ پوسٹ ماسٹر کی ہدایت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے پارسل کی ڈیوٹی صرف 36 ہزار روپے کروائی ہے جس سے سرکاری خزانے کو تقریباً 1 لاکھ 91 ہزار کا چونا لگایاگیا ہے، ان تمام تر امور پر وزیر مواصلات مراد سعید نے بھی آنکھیں موند رکھیں ہیں جس سے کرپٹ افسران کے حوصلے نہایت بلند دکھائی دیتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں