میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بائیڈن پاکستانی قیادت کونظراندازکرتے رہے توہمارے پاس اوربھی آپشنزہیں ،مشیرقومی سلامتی

بائیڈن پاکستانی قیادت کونظراندازکرتے رہے توہمارے پاس اوربھی آپشنزہیں ،مشیرقومی سلامتی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۵ اگست ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیر اعظم عمران خان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہاہے کہ اگر امریکی صدر جو بائیڈن پاکستانی قیادت کو نظر انداز کرتے رہے تو پاکستان کے پاس اور بھی آپشنز ہیں۔برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں معید یوسف کا کہنا تھا کہ امریکا کے صدر نے اتنے اہم ملک (پاکستان) کے وزیر اعظم سے بات نہیں کی جس کے بارے میں خود امریکا کہتا ہے کہ وہ (پاکستان)افغانستان میں کچھ معاملات میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ ہم اشاروں کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔۔۔ معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے صدر نے اتنے اہم ملک کے وزیر اعظم سے بات نہیں کی جس کے بارے میں امریکا خود کہتا ہے کہ افغانستان میں کچھ معاملات بنانے یا بگاڑنے کا اہل ہے۔ ہم ان اشاروں کو سمجھنے کی کوشش رہے ہیں۔پاکستان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے متعدد بار امریکی صدر جو بائیڈن سے فون کے ذریعے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان سے بات نہیں ہو سکی۔معید یوسف کا کہنا تھا کہ ہمیں ہر بار بتایا گیا ہے کہ(فون کال) کی جائے گی، یہ تکنیکی وجوہات ہیں یا کچھ بھی۔۔۔ لیکن سچ کہوں تو لوگ اس پر یقین نہیں کرتے۔انھوں نے مزید کہا اگر کوئی فون کال ایک رعایت ہے، اگر سکیورٹی تعلقات ایک رعایت ہیں تو پاکستان کے پاس دیگر آپشنز موجود ہیں۔تاہم معید یوسف نے ان آپشنز کی تفصیل نہیں بتائی۔ادھر امریکی انتظامہ کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن ابھی تک متعدد عالمی رہنماوں سے ذاتی طور پر بات نہیں کر پائے ہیں۔ وہ صحیح وقت آنے پر خود وزیر اعظم خان سے بات کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں