چاراسپتال محکمہ صحت کے ماتحت،ایم کیوایم کاسندھ حکومت کیخلاف احتجاج کااعلان
شیئر کریں
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے چار اسپتال لینے کے خلاف وزیراعلی ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔ہفتے کو کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کراچی کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے۔ کراچی کا سیوریج سسٹم ابھی تک درست نہیں کیا گیا۔ ایم کیو ایم سے دشمنی ہوسکتی ہے، لیکن کراچی سے دشمنی نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف پانی کھڑا ہے، بلکہ اس کی وجہ سے ایک موت ہو چکی ہے، جس کی موت ہوئی اس کے دس منٹ بعد اس کے ہاں بچے کی ولادت ہوئی۔ آج بھی کھڑے پانی پر کرنٹ دوڑتا ہے۔ وفاقی حکومت یا صوبائی حکومت کوئی نوٹس لے۔انہوںنے کہا کہ کراچی میں انسان کا مرنا عمومی بات بن گئی ہے۔ یہاں کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ پورے کراچی کے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔ پانی گھروں میں داخل ہورہا ہے، بارش کا پانی ہے لیکن پینے کا پانی نہیں ہے۔ حب ڈیم بھی بھر گیا مگر کراچی کے نلکوں میں پانی میسر نہیں۔ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ کراچی کی قدیم ترین آبادیوں کو توڑنے کی تیاری ہورہی ہے۔ سندھ حکومت غریبوں کے گھر توڑ رہی ہے۔ دکانیں توڑی جا رہی ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہاں پہلے متبادل دو پھر توڑو۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ دس ماہ سے ایڈمنسٹریٹر تعینات ہیں، لیکن کراچی میں کوئی کام نہیں ہوا۔ کراچی پر سوال کرو تو لطیفہ سنا دیتے ہیں۔ ایک وزیر کہہ رہا ہے کہ دماغ کا معائنہ کرایا جائے۔ کراچی میں ایم این اے فنڈ پر کام ہورہا ہے۔ وزیر اعلی کے سینے پر سانپ لوٹ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں نوکریوں کو فروخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ شہری سندھ کے نوجوان جعلی نوکریوں کے نام پر ان چور ڈاکوں کو پیسہ نہیں دیں۔ سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے چار اسپتال لینے کی مزاحمت کریں گے۔ وزیر اعلی ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ نہ سندھ میں ڈیزل نکل رہا ہے نہ پیٹرول نہ پانی ہاں پکوڑوں والوں کے اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے نکل رہے ہیں۔