میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صرف ایک فون کال پر بیے گناہ لوگوں کو ماردیا گیا،جسٹس فائزعیسیٰ

صرف ایک فون کال پر بیے گناہ لوگوں کو ماردیا گیا،جسٹس فائزعیسیٰ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب حکومت سے سانحہ ساہیوال سے متعلق جواب طلب کرلیا۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی اور قتل کے ملزم سپاہی حافظ محمد عثمان کی ضمانت منظور کرلی۔دورانِ سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سے سوال کیا کہ سانحہ ساہیوال کا کیا بنا؟ ساہیوال میں معصوم بچوں کو ماردیا گیا، صرف ایک فون کال پر بیگناہ لوگوں کو ماردیا گیا۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ سمجھ نہیں آتا پنجاب حکومت اور پولیس کیا کررہی ہے، معصوم شہریوں کے قاتلوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں، بتائیں سانحہ ساہیوال میں پنجاب حکومت نے کیا کیا؟ ۔عدالتی استفسار پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب عابد مجید مرزا نے کہا کہ میرے خیال میں کیس ہائیکورٹ میں زیرالتوا ہے۔عدالت نے ایڈیشنل پراسیکیوٹر کو سانحہ ساہیوال سے متعلق معلومات لے کر جواب جمع کرانے کی ہدایت کی جبکہ عدالت نے قتل کے ملزم پولیس اہلکارحافظ محمد عثمان کی ضمانت کے کیس میں بھی جواب طلب کرلیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں