کوروناکازورٹوٹنے لگا،پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ
شیئر کریں
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی)نے کاروباری پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے کاروبار 2 دن کے بجائے ایک دن بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم دن کا فیصلہ تمام صوبائی اکائیاں خود کریںگی۔یہ فیصلہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں نیشنل کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان بھی موجود تھے۔اجلاس میں ویکسینیشن کے عمل اور کووڈ-19 ایس او پیز پر عملدرآمد کا بغور جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں قومی سطح پر ویکسینیشن کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ وسیع پیمانے پر ملک بھر میں تین مرحلوں میں ویکسینیشن مہم چلائی جائے گی جس میں تمام شہری رضاکارانہ ویکسینیشن کرائیں گے۔اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ تمام سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کے لیے ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا جائے گا اور اس سلسلے میں تمام سرکاری ملازمین کی 30جون تک ویکسینیشن کر لی جائے گی۔ویکسینیشن کے عمل کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے این سی او سی مختلف مراعات متعارف کرانے پر غور کررہی ہے۔تمام ویکسینیشن سینٹر اتوار کے سوا 11 جون تک صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک کھلے ہوئے ہیں جبکہ جمعہ کو بھی کھلے رہیں گے ۔ 11 جون کے بعد 18سال سے زائد عمر کے افراد بھی ویکسینیشن کرا سکیں گے جبکہ ویکسینیشن سرٹفیکیٹ کی فراہمی کے لیے آئی ٹی سولیوشن تیار کیا جا رہا ہے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں کچھ فیصلے کیے گئے جن پر اطلاق 15 جون سے ہو گا۔ان فیصلوں کے مطابق ہفتے دو دن کاروباری بندش کی پابندی میں نرمی کردی جائے گی اور صرف ایک دن کے لیے کاروبار بند رکھے جائیں گے جبکہ دن کا فیصلہ صوبے اور وفاقی اکائیاں خود کریں گی۔جم وغیرہ جزوی طور پر کھول دیے جائیں گے اور صرف ان افراد کو داخلے کی اجازت ہو گی جو ویکسینیشن کراچکے ہیں۔ان کھیلوں پر سے پابندی ہٹا لی گئی ہے جن میں کھلاڑیوں کا آپس میں براہ راست ابطہ نہیں ہوتا لیکن جن کھلاڑیوں میں براہ راست رابطے کا خطرہ ہے جیسے ریسلنگ، ایم ایم اے، رگبی، کبڈی، کراٹے، باکسنگ اور واٹر وغیرہ کے ساتھ ساتھ ثقافتی تقریبات کے انعقاد پر بھی پابندی ہو گی۔مزار اور سینما بند رہیں گے اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر عائد دو روز کی پابندی بھی ہٹا لی جائے گی جبکہ سواری میں 50 فیصد مسافروںکی جگہ نرمی کرتے ہوئے 70 فیصد مسافروں کو بٹھانے کی اجازت ہو گی۔دفاتر میں 50 فیصد کے بجائے 100فیصد عملے کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہو گی۔