بھارت کی غیر ذمہ دارانہ حرکت پر بروقت جواب دینگے ، شاہ محمود قریشی
شیئر کریں
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے کوئی غیر ذمہ دارانہ حرکت کی تو اسے بروقت جواب ملے گا،اقوام متحدہ مبصرین کی گاڑی پر حملے کی فوری تحقیقات ہونی چاہئیں۔انہوں نے ملتان میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ اقوام متحدہ مبصرین کی گاڑی پر حملہ تشویشناک بات ہے جبکہ اقوام متحدہ مبصرین کی موجودگی کا مقصد امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا ہے ، اقوام متحدہ مبصرین کی گاڑی پر حملے کی فوری تحقیقات ہونی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت سیز فائر معاہدوں کی مسلسل خلاف ورزی کر کے شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور بھارتی اشتعال انگیزی سے امن و امان کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں تاہم پاکستان خطے میں امن و امان برقرار رکھنے کا خواہاں ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان امن عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور پاکستان افغان امن عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے ۔ افغانستان میں امن کی کاوشوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے اور افغانستان میں امن کو نقصان پہنچانے کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے عالمی برادری کو آگاہ کیا ہے جبکہ ٹھوس اطلاعات ہیں کہ بھارت کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر فالس فلیگ آپریشن کر سکتا ہے ۔وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ فی الفور اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کرے اور اگر بھارت نے کوئی غیر ذمہ دارانہ حرکت کی تو اسے بروقت اور مناسب جواب ملے گا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن سے پورا خطہ مستفید ہو گا، آج دنیا افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی مصالحانہ کوششوں کو سراہا رہی ہے اور افغانستان میں صورتحال بہتر ہونے سے علاقائی روابط کو فروغ ملے گا اور پاکستان سمیت اردگرد کے علاقائی ممالک کیلئے معاشی استحکام کے نئے راستے کھلیں گے ۔انہوں نے کہا کہ مشرقی سرحد پر بگاڑ کی ذمہ داری بھی بھارت پر عائد ہوتی ہے جبکہ اقلیتوں کیلئے امتیازی قوانین بھارت نے بنائے ہیں اور بھارت اپنے منفی ہتھکنڈوں کے ذریعے امن عامہ میں بگاڑ پیدا کرنے کے درپے ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس نئی اطلاعات کو دنیا کے سامنے رکھیں تھنک ٹینکس کے ساتھ شیئر کریں۔ متحدہ عرب امارات میں پاکستانی گذشتہ کئی دہائیوں سے مقیم ہیں۔ دبئی کے فرمانروا اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔ انہوںنے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستانیوں کے کردار کو نہ صرف تسلیم کیا بلکہ سراہا بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یی ڈی ایم میں یکسوئی نظر نہیں آ رہی، استعفوں کے معاملے پر پی ڈی ایم میں بہت انتشار ہے ، پی ڈی ایم میں ایک حصہ استعفے دینا چاہتا ہے ایک حصہ مخالف ہے ، اگر وہ استعفوں میں سنجیدہ ہیں تو اس میں رکاوٹ کیا ہے ؟، اپوزیشن اپنے استعفے اسپیکر کے پاس فوری طور پر جمع کرا سکتی ہے ۔