آمدن سے زائد اثاثے، فضل الرحمن کے خلاف تحقیقات کی منظوری
شیئر کریں
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کی منظوری دے دی۔ اعلامیہ کے مطابق نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام، کیپٹن (ر) صفدر اور شیر اعظم وزیر کے خلاف بھی آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کی منظوری دی ہے۔ نیب اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب کی جانب سے بلین ٹری سونامی کیس، نوابزادہ محمود زید اور دیگر کے خلاف جاری تحقیقات پر پیشرفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔اعلامیے میں کہا گیا کہ تمام تحقیقات قانون کے مطابق آزادانہ، منصفانہ طور پر کی جائیں گی اور تمام متعلقہ افراد سے قانون کے مطابق ان کا موقف حاصل کیا جائے گا۔دریں اثناچیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کی منظوری دے دی۔چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں نیب خیبر پختونخوا کی جانب سے کچھ کیسز پیش کیے گئے۔چیئرمین نیب نے مولانا فضل الرحمان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق کیس کی انکوائری کی منظوری دی۔ اس کے علاوہ علاوہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، امیر مقام اور شیراعظم وزیر کے خلاف بھی انکوائریز کی منظوری دی گئی۔اس کے علاوہ نیب اجلاس میں مالم جبہ کیس کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ چند روز قبل بھی میڈیا پر اس قسم کی اطلاعات آئی تھیں کہ نیب نے مولانا فضل الرحمان کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ہے تاہم بعدازاں نیب نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے فضل الرحمان کے خلاف انکوائری کا کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا۔اس حوالے سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما کا کہنا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کیا گیا ہماری تحریک سے حکومت خود انہیں رہا کر دے گی۔