میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سوک سینٹر میں سرکاری افسران کا خونی تصادم ،مال کا تنازع جانیں لے گیا

سوک سینٹر میں سرکاری افسران کا خونی تصادم ،مال کا تنازع جانیں لے گیا

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۶ ستمبر ۲۰۲۰

سوک سینٹر میں سرکاری افسران کا خونی تصادم۔مال کا تنازع جان لے گیا۔ایڈیشنل ڈائریکٹر وسیم رضا ، ڈپٹی ڈائریکٹر وسیم عثمانی ہلاکہ ہو گئے

شیئر کریں

سوک سینٹر میں سرکاری افسران کا خونی تصادم۔مال کا تنازع جان لے گیا۔ایڈیشنل ڈائریکٹر وسیم رضا ، ڈپٹی ڈائریکٹر وسیم عثمانی ہلاکہ ہو گئے ۔جبکہ فائرنگ کرنے والا اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبدالحفیظ زخمی ہوگیا۔کراچی میں سوک سینٹر میں کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی(کے ڈی اے) کے دفتر میں ملازمین کے درمیان جھگڑے کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں دو اسسٹنٹ ڈائریکٹرز جاں بحق اور ایک سپرنٹنڈنٹ زخمی ہوگیا۔گولیاں کس بات پر چلیں؟ کس نے چلائیں؟ یہ طے ہونا ابھی باقی ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق لین دین کے تنازعے کے حل کیلئے کمرے میں 6افراد میٹنگ کیلئے جمع تھے۔ پھر تین افراد کو باہر نکال دیا گیا اور چند منٹوں بعد گولیاں چل گئیں۔پولیس نے آفس سپرنٹنڈنٹ عمران شاہ کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ فارنزک کے لیے بھیج دیا گیا ہے تاہم داخلی راستوں پر پر واک تھرو گیٹ اور چیکنگ کے باوجود اسلحہ اندر کیسے پہنچا؟ یہ وہ پہلو ہے جس نے سوک سینٹر کی سیکورٹی پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔اس ضمن میں نیوٹائون تھانے کے ایس ایچ او صفدر بروہی نے بتایاکہ واقعے سوک سینٹر میں کے ڈی اے کے دفتر میں پیش آیا جہاں دو افسران جاں بحق ہوئے۔انہوں نے بتایاکہ جاں بحق افسران میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے ڈی اے 54 سالہ محمد وسیم عثمانی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے ڈی اے 53 سالہ وسیم رضا شامل ہیں۔ایس ایچ او نیوٹائون نے بتایاکہ فائرنگ کے واقعے میں سپرنٹنڈنٹ کے ڈی اے 54 سالہ حفیظ زخمی ہوا اور انہیں ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔صفدر بروہی نے بتایاکہ تمام افسران ایک کمرے میں بیٹھتے تھے جبکہ جھگڑے کی اصل وجوہات زخمی افسر کے بیان کے بعد واضح ہوجائے گی۔انہوں نے کہاکہ زخمی افسر اس وقت ہسپتال میں داخل ہیں اور بیانات دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ سوک سینٹر میں آپسی جھگڑے کے دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس سے بھگدڑ مچ گئی اور متعدد افراد زخمی ہوئے تاہم بعد ازاں ایک افسر دم توڑ گیا۔ایس ایس پی شرقی نے بتایا کہ فائرنگ کے وقت کمرے میں 6 افراد موجود تھے۔ عمران شاہ نامی شخص زیرحراست ہے۔ عمران شاہ، فیصل چغتائی اور معراج کمرے میں موجود تھے۔پولیس افسر کے مطابق عمران شاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فائرنگ سے 2 منٹ قبل ہی کمرے سے باہر نکال دیا تھا۔ کمرے میں گئے تو حفیظ کے پاس اسلحہ رکھا ہوا تھا،۔ایس ایس پی شرقی کے مطابق لڑائی کس معاملے پر ہوئی اس کی تحقیقات جاری ہیں۔ یہ بات صاف ہے کہ باہر سے کوئی بندہ کمرے میں نہیں آیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں