میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت، ٹی ایل پی کا مقصد ایک ، طریقہ الگ ہے، وزیراعظم

حکومت، ٹی ایل پی کا مقصد ایک ، طریقہ الگ ہے، وزیراعظم

ویب ڈیسک
منگل, ۲۰ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان نے نے کہا ہے کہ فرانس کے سفیر کو واپس بھیجا تو کوئی دوسرا یورپی ملک ایسا ہی کرے گا، تعلقات ختم کر نے سے نقصان صرف ہمیں ہوگا ،کیا گارنٹی ہے سفیر کو واپس بھیجنے سے دوبارہ گستاخی نہیں ہوگی؟،ہم معاملہ پارلیمنٹ میں لانے کی تیاری کررہے تھے ،یہ لوگ اسلام آباد آنے کی تیاری کررہے تھے ،سفیر کی ملک بدری کے مطالبہ کے بعد مذاکرات کا سلسلہ ٹوٹا،اپنے ہی ملک میں توڑ پھوڑ کرکے کوئی فائدہ نہیں، دنیا میں 50 مسلم ممالک ہیں ، کہیں بھی ایسا نہیں ہورہا، ٹی ایل پی اور ہمارا مقصد ایک ہی ہے آئے روز شان رسالت میں گستاخی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ، ہمار اور ٹی ایل پی کا طریقہ کار مختلف ہے ،تمام مسلم ممالک کے سربراہان کو خط لکھ چکا ہوںمعاملے پر متحد ہوکر آواز اٹھائیں، صرف پاکستان کے بائیکاٹ سے مغرب کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، تمام مسلم ممالک مغرب کو متفقہ پیغام دیں کہ اگر کسی بھی ملک میں اس طرح کی گستاخی کی گئی تو ہم سب اس سے تجارتی تعلقات منقطع کریں گے تب جاکر احساس ہوگا، مہم کی قیادت ہم کریں گے ، احتجاج سے ا ب تک 40 پولیس کی گاڑیوں کو جلا دیا گیا ، لوگوں کی نجی املاک کا نقصان ہوا، 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے، 800 سے زائد زخمی ہیں،100 سڑکیں بلاک کردیں، کورونا کے سلنڈرز نہ پہنچنے کی وجہ سے اموات ہوئیں،انتشار کا فائدہ اٹھانے کیلئے بیرونی قوتیں بھی اس میں کود پڑیں، ابھی تک ہم نے 4 لاکھ ٹوئٹس کا جائزہ لیا ہے جن میں سے 70 فیصد جعلی اکاؤنٹس سے کی گئیں،بھارت کے 380 گروپس اس حوالے سے واٹس ایپ گروپ میں جعلی خبریں پھیلارہے تھے،معاملے پر ہماری سیاسی جماعتیں خاص طور پر فضل الرحمان کی جماعت بھی شامل ہوگئی ،(ن)لیگ نے بھی ساتھ دیا ،جب سلمان رشدی نے کتاب لکھی تھی تو نواز شریف نے بطور وزیر اعظم کتنے بیانات دئیے، آج صرف انتشار پھیلانے کیلئے ساتھ مل گئے ہیں۔ پیر کو پاکستان ٹیلیویژن اور ریڈیو پاکستان پر قوم سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ یہ جو پچھلے ہفتے حالات ہوئے اس کی وجہ سے میں نے فیصلہ کیا کہ میں آپ کے سامنے آؤں اور خطاب کروں۔انہوںنے کہاکہ ہمارا ملک دنیا واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا اور اس کا نعرہ تھا پاکستان کا مطلب کیا، لاالہ الااللہ، ہماے لوگ دین پر عمل کریں یا نہ کریں لیکن نبی اکرم ؐ ہمارے لوگوں کے دلوں میں بستے ہیں، اس لیے ان کی شان میں دنیا میں کہیں بھی گستاخی ہوتی ہے، تو ہمیں تکلیف پہنچتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں دنیا پھرا ہوں اور اس عمل سے صرف ہمیں ہی تکلیف نہیں پہنچتی بلکہ دنیا بھی جہاں کہیں بھی مسلمان بستا ہے تو اسے تکلیف ہوتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ پچھلے ہفتے جو افسوناک حالات ہوئے، ایک جماعت نے ایسے پیش کیا کہ جیسے انہیں اپنے نبیؐ سے دیگر پاکستانیوں سے زیادہ پیار ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ تحریک لبیک پاکستان کے لوگ جس مقصد کے تحت لوگوں کو گھروں سے نکال رہے ہیں، میں یقین دلاتا ہوں کہ وہی میرا اور میری حکومت کا مقصد ہے، ہم بھی ان کی طرح یہی چاہتے ہیں کہ دنیا میں کہیں بھی ہمارے نبی کی شان میں گستاخی نہ ہو، صرف ہمارا طریقہ کار مختلف ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان یہ کہہ رہی ہے کہ فرانس میں جو ہوا تو اس پر فرانس کے سفیر کو واپس بھیجا جائے، ان سے تمام رابطے ختم کر دیے جائیں، ہماری حکومت کا طریقہ کار مختلف ہے لیکن مقصد ایک ہی ہے، وہ بھی یہ چاہتے ہیں کہ کسی ملک میں کسی کی جرات نہ ہو کہ ان کی بے حرمتی کرے، ہمارا بھی وہی مقصد ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں