لداخ میں چین اور بھارت کی فوجیں آمنے سامنے
شیئر کریں
بھارتی ذرائع ابلاغ کے بتایا کہ چین نے مشرقی لداخ میں پینگونگ سو کے جنوبی حصے میں اسپینگور گیپ پر بھارتی فوج سے محض رائفل فائرنگ کی رینج پر ہزاروں فوجیوں ، ٹینکوں اورتوپخانوں کو متحرک کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے 30 اگست سے گورنگ پہاڑی اورمگر پہاڑی کے درمیان Spanggur Gap میں اپنے فوجی تعینات کئے جب بھارتی فوج نے لائن آف ایکچول کنٹرول پر چوشل کے قریب پینگونگ سو کے جنوبی کنارے کی رج لائن پراہم بلندیوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔اس سلسلے میں بھارتی میڈیا نے ایک سرکاری عہدیدار کا حوالہ دیاجس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے دستوں اور ہتھیاروںکی نقل و حرکت کو دیکھ کر بھارتی فوج نے بھیSpanggur Gap میں اپنے فوجی تعینات کئے۔انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک کی فوجیں ایکدوسرے کی فائرنگ رینج میں ہیں۔ اطلاعات کے مطابق چین نے سرحد کو مستحکم کرنے کے لئے اپنے فوجی دستے تعینات کردیئے ہیں اور انہیں بھارتی فوجیوں کو اہم پہاڑیوں سے ہٹانے کی ہدایت کی گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق پینگونگ جھیل کے شمالی کنارے پر پیپلز لبریشن آرمی کے دستے جب فنگر 4 پہاڑی علاقے پراپنی پوزیشن مستحکم کررہے تھے تو بھارتی فوجیوں نے اس دوران کچھ اونچائیوں پر قبضہ کرلیا جہاں سے چینی دستوں کی نگرانی کی جاسکتی ہے۔بھارت اور چین مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر چار ماہ طویل محاذآرائی میں مصروف ہیں۔ کئی سطح پر بات چیت کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی اور تعطل جاری ہے۔