میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تحریک انصاف کا سندھ حکومت کیخلاف نیب جانے کا اعلان

تحریک انصاف کا سندھ حکومت کیخلاف نیب جانے کا اعلان

ویب ڈیسک
پیر, ۱۳ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی اور پارلیمانی لیڈرحلیم عادل شیخ نے کہاہے کہ سندھ حکومت کیخلاف نیب میں بے ضابطگیوں پر درخواست جمع کرائیں گے ، ہم میں سے کوئی بھی مسٹر ٹین پرسنٹ نہیں، سندھ حکومت کو تمام لینڈ مافیا کی معلومات ہے لیکن وہ ان پر کیس نہیں بنا سکی۔یہ بات انہوں نے وہ اتوار کوانصاف ہائوس میںمشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی،اس موقع پر پی ٹی آئی کے دیگررہنمابھی موجود تھے ۔فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ سندھ حکومت کے خلاف نیب میں اپیل کرنے جا رہے ہیں، صوبائی حکومت کی بدعنوانی بے نقاب کرتے رہے ہیں، کرپشن والوں کی تحریک انصاف میں کوئی گنجائش نہیں۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی وہ جماعت نہیں جو کہے مجھے کیوں نکالا، پی ٹی آئی لیڈر کا اعلان ہے کرپشن کرنے والا پارٹی میں نہیں رہے گا، ابھی کل ایک آڈیولیک ہوئی جس پرفوری ایکشن لیا گیا، ہم میں سے کوئی مسٹر 10 پرسنٹ نہیں ہے ، سندھ حکومت کو بے نقاب کرنے پر یہ حلیم عادل کے دشمن بن گئے ۔ انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت ظالم حکومت ہے ، میں سندھ حکومت کے خلاف نیب میں مقدمہ درج کروں گا، دیکھتے ہیں نیب کیا کرتا ہے ، سندھ میں جوکام ہوتاہے اس میں 52 فیصد رشوت لی جاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ کو بلایا جائے تو وہ جاتے نہیں، امتیاز شیخ کے خلاف بھی تحقیقات ہونی چاہئیں۔یہ لوگ کراچی کو کچھ نہیں دیں گے ، صرف یہاں سے پیسہ لوٹیں گے ، دعا کرتا ہوں کہ زرداری اور شریف کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔انہوں نے کہاکہ فاروق ایچ نائیک ماہر ہیں کبھی خود بیمار ہوتے ہیں کبھی جج۔پاکستان تحریکِ انصاف کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈرحلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم نے اومنی گروپ کے خلاف ریلی نکالی تو انہوں نے اینٹی کرپشن کو میرے پیچھے لگا دیا، آنٹی کرپشن نے اینٹی کرپشن کو میرے پیچھے لگایاہے ،پھولن دیوی کے کہنے پر مجھے سلطانہ ڈاکو بنا دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ نیب ایک آزاد ادارہ ہے پی ٹی آئی کسی کو تحقیقات سے نہیں روکتی، میرے خلاف تحقیقات ہوگی تو خیر مقدم کریں گے ، نیب جب بھی بلائے گا ہم جائیں گے ، میری ایک ایک چیز قانون کے مطابق ہے کوئی چیز غیر قانونی نہیں ہے ، ابھی تک مجھے نیب کا کوئی نوٹس نہیں ملا، صرف شکایت ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیب میں ان لوگوں کی پیشی ہو تو لاٹھی لے کر آتے ہیں، بعد میں جاگنگ کرتے نظر آتے ہیں، نیب کے کل کے نوٹس میں منی لانڈرنگ کا ذکر نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی تحقیقاتی ادارہ بلائے تو جانا چاہیے ، ہمیں نیب کی طرف سے نوٹس بھی نہیں ملا،کراچی کے مضافات میں ہزاروں ایکڑ زمین لیز پر دی جاتی تھی، ان کے دور میں بھتہ لیا جاتا تھا ہم نے بھتہ نہیں دیا، ہم نے کہا کہ جو سرکاری فیس ہے وہ ہم سے لے لیں۔انہوں نے کہاکہ ایک تعلقے میں سیکڑوں افراد نے ہوٹل، پیٹرول پمپ، سیمنٹ فیکٹری اور فارم ہائوس بنا رکھے ہیں، اینٹی کرپشن میں 14 مقدمے درج ہیں، مگر کارروائی نہیں کی جاتی۔انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن کی ایف آئی آر نہیں بنتی، کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی ورنہ مقدمہ ہوتا،اینٹی کرپشن نے میرے خلاف جھوٹ کا پلندہ بنا دیا ہے ۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اینٹی کرپشن کی شکایت پر نیب نے کارروائی شروع کی، نیب نے اب تک نہیں بلایا، جب بلائیں گے تو میں ضرور جاوں گا، نیب کے کل کے نوٹس میں منی لانڈرنگ کا ذکر نہیں ہے ۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج فشری کی صورتِ حال نثار مورائی سے زیادہ خطرناک ہے ، فشریز میں غیر قانونی طور پر چیئرمین بیٹھا ہوا ہے ، وہاں 100 فیصد کرپشن ہو رہی ہے ، وہاں ایک ارب 80 کروڑ روپے آئے جو کرپشن کی نذر ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملیر میں انہوں نے ہزاروں ایکڑ زمین جعلی چالان پر لیز کر کے دی، ملیر میں زمین پر قبضے میں پی پی رہنما شریک ہیں، ملیر میں جو کچھ ہوا اس پر ایک جے آئی ٹی بنائی جائے ۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ مراد علی شاہ کو اداروں کے سامنے پیش ہونا چاہیے ، اینٹی کرپشن کو انہوں نے استعمال کیا ہے ، میڈیا میں منی لانڈرنگ اور چائنہ کٹنگ چلایا گیا، ٹھٹھہ میں مائنز میں غیر قانونی لیز دی گئی ہیں، انہوں نے کوڑیوں کے داموں غیر قانونی زمینیں بانٹیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں