قندیل بلوچ کیس ، مرکز ی ملزم وسیم کو عمرقید ،مفتی عبدالقوی بری
شیئر کریں
عدالت نے ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم وسیم کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنادی۔ جمعہ کو ملتان کی سیشن کورٹ میں ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ جج عمران شفیع نے فیصلہ سناتے ہوئے کیس کے مرکزی ملزم اور قندیل بلوچ کے بھائی وسیم کو عمر قید کی سزا سنادی جبکہ مفتی عبدالقوی سمیت دیگر نامزد ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کردیا۔ عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں لکھا کہ ملزم وسیم نے اقبال جرم کیا جس پر انہیں عمر قید کی سزا سنائی جاتی ہے جب کہ دیگر تمام ملزمان جن میں مفتی عبدالقوی سمیت قندیل بلوچ کے بھائی عارف، کزن حق نواز، اسلم شاہین اور ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط شامل تھے کو بری کر دیا گیا ۔گزشتہ روز ہونے والی سماعت کے دوران کیس میں ملزموں کے وکلا اور پراسیکیوشن کی جانب سے دلائل مکمل کرلیے گئے تھے جس کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔قندیل بلوچ کے والدین کی جانب سے بیٹوں کو معاف کرنے کی درخواست کی گئی تھی جس پر عدالت نے نہایت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے درخواست مسترد کردی تھی اورکہا تھا کہ غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں صلح یا مدعی مقدمہ کی طرف سے معاف کیے جانے کے عمل کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔ماڈل قندیل بلوچ کو 15 اور 16 جولائی 2016 کی درمیانی شب قتل کیا گیا تھا جس کا مقدمہ تھانہ مظفر آباد میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ قندیل کو گلا گھونٹ کر مارا گیا ہے ۔ قندیل کے بھائی وسیم نے گرفتاری کے بعد اقبال جرم کرلیا تھا لیکن عدالت میں فرد جرم عائد کی گئی تو اس نے انکار کردیا۔ مقدمے میں مذہبی اسکالر مفتی عبدالقوی سمیت عبدالباسط، ظفر اقبال، اسلم شاہین اور حق نواز کو گرفتار کیاگیا تھا۔