میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
طاقت کے نشے میں مست نام نہاد ٹھیکیداروں کے ہاتھ سے ملک نکلا جارہا ہے،بلاول بھٹو زرداری

طاقت کے نشے میں مست نام نہاد ٹھیکیداروں کے ہاتھ سے ملک نکلا جارہا ہے،بلاول بھٹو زرداری

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۸ دسمبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ طاقت کے نشے میں مست نام نہاد ٹھیکیداروں کے ہاتھ سے ملک نکلا جارہا ہے۔ یہ کیسا وزیراعظم ہے جسے بیوی سے وزیراعظم ہونے اور ٹی وی سے ڈالر کے بڑھنے کا پتہ چلتا ہے۔عمران خان ملک کو ون یونٹ بناکر ایک جماعتی نظام قائم کرنا اور 18 وہیں ترمیم کے تحت صوبوں کو ملنے والے حقوق ختم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ کیسا نظام ہے جس میں ایس ایس پی طاہر داوڑ کے قاتلوں کا سراغ نہیں ملتا لیکن میرے ناشتے کا بل مل جاتا ہے۔ میرے اوپر اس وقت کے کیس ڈال رہے ہیں، جب میں ایک سال کا تھا، اگر میں اتنا تیز بچہ تھا تو مجھے ستارہ امتیاز ملناچاہیے تھا۔ اس بار بھی ہم پہلے کی طرح باعزت بری ہوں گے۔جمعرات کو گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو شہید کی گیارھویں برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے جیالوں کوسلام پیش کرتا ہوں، بی بی کی جدائی کو الفاظ میں بیان کرنا ناممکن ہے.میری کوئی امید ہے، تو بی بی شہید کے جیالے ہیں، ملک کے کونے کونے میں جیالے بی بی شہید کی یاد میں دیپ جلائے بیٹھے ہیں، غریب کو جکڑنے والے استحصال کو ختم کرنا ہے۔انہوںنے کہا کہ صرف دو سال میں میری راہ میں کانٹے اور ذات پر حملے کیے گئے لیکن ان تمام قوتوں سے کہتا ہوں کہ میں تم سے اور تمہاری سازشوں سے لڑوں گا اور غرور کو پاش پاش کردوں گا، جے آئی ٹی کی رپورٹ سفید جھوٹ ہے جسے میں نہیں مانتا، عدالتوں کو بے وقوف، گمراہ اور سیاسی انجینئرنگ کیلیے استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ عدالت جے آئی ٹی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دے گی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم کو اندازہ ہی نہیں کہ وفاق کی بنیادیں کتنی کمزور ہوگئی ہیں اور ایک چنگاری سب کچھ راکھ کرسکتی ہے، کیا وجہ ہے کہ خیبرپختون خوا میں نوجوانوں کی ایک تحریک زور و شور سے اٹھ رہی ہے جس میں لوگ جوق در جوق شامل ہورہے ہیں، دو سال سے کہہ رہا ہوں پختون نوجوانوں کو دیوار سے نہ لگاؤ، سیکڑوں بلوچ ماں بہنوں کے مطالبات کیوں سنے نہیں جارہے ہیں، ان کے پیارے کئی سال سے لاپتہ ہیں، اگر وہ مجرم ہیں تو عدالتوں میں کیوں پیش نہیں کیا جاتا۔رہنما پی پی پی نے کہا کہ تین صوبائی اسمبلیوں سے کالا باغ ڈیم کے خلاف قرارداد منظور ہونے کے باوجود اسے بنانے کی مہم چلائی جا رہی ہے، گلگت ،بلتستان سے سوتیلا سلوک کیوں کیا جارہا ہے، اب وہاں کے عوام شاید زیادہ عرصہ ناانصافی برداشت نہ کریں، نواز شریف کو سزا دلوانے کے بعد پنجاب میں لگنے والے نعروں کا کوئی تصور بھی کرسکتا تھا؟ہر طرف غم و غصے کی لہر ہے، لیکن مجال ہے ملک کے نام نہاد ٹھیکیداروں کو کوئی احساس اور فکر ہو، وہ تو طاقت کے نشے میں مست ہیں اور دیکھنے سے قاصر ہیں کہ ملک ہاتھ سے نکلا جارہا ہے۔ عمران کو حکومت دینی تھی تو تھوڑی تیاری ہی کرادیتے، اسے سمجھاتے مرغی انڈوں سے قوم کی تقدیریں نہیں بدلتیں، تم نے بے نامی اکاؤنٹ کی تحقیقات کیں لیکن ہمت ہے توبے نامی وزیراعظم کی تحقیقات بھی کرتے، کرکٹ کھیلنے اور حکومت کرنے میں زمین آسمان کا فرق ہے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ عمران خان وہ کٹھ پتلی ہیں جو ملک کو ون یونٹ بناکر ایک جماعتی نظام قائم کرنا اور 18 وہیں ترمیم کے تحت صوبوں کو ملنے والے حقوق ختم کرنا چاہتے ہیں، وہ صوبوں کے قدرتی وسائل پر وفاق کا قبضہ چاہتے ہیں، ہم پر بھی 18 وہیں ترمیم ختم کرنے کی حمایت کے لیے دبا ڈالا جارہا ہے، یہ لوگ ہمیں نام نہاد اور یکطرفہ احتساب سے نہیں ڈراسکتے، یہ کیسا احتساب ہے جس کا نشانہ صرف اپوزیشن ہے لیکن حکومت کو استثنیٰ ہے، نیب کی پھرتیاں صرف اپوزیشن کے لیے ہیں، علیمہ اور علیم خان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوتی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ لوگ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرتے کرتے لانڈری کی رپورٹ لے آئے، یہ کیسا نظام ہے جس میں ایس ایس پی طاہر داوڑ کے قاتلوں کا سراغ نہیں ملتا لیکن میرے ناشتے کا بل مل جاتا ہے، ایف آئی اے سالہا سال سے اصغر خان کیس کی تفتیش نہیں کررہی لیکن ہمارے صدقے کے بکروں اور دھوبی کا حساب لیا جارہا ہے، مجھ پر وہ کیس ڈال رہے ہیں جب میں ایک سال اور 6 سال کا تھا، اگر میں اتنا ہی ہوشیار بچہ تھا تو مجھے ستارۂ امتیاز ملتا، لیکن ہم اس ظلم کے خلاف جدوجہد کریں گے اور ملک کو کٹھ پتلیوں سے نجات دلائیں گے۔انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کواندازہ نہیں وفاق کی دیواریں کتنی کمزورہو چکی ہیں، دو سال سے کہتا آرہا ہوں کہ نوجوانوں کو دیوارسے مت لگائیں، ملک کی باگ ڈور نا تجربہ کار کے ہاتھ میں دے دی گئی ہے۔انھوں نے حکومت کے ایک کروڑ نوکریوں اور سو روزہ پروگرام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بڑھتی مہنگائی پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ آپ مجھے احتساب سے نہیں ڈرا سکتے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں