میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جانشین سمیت اسامہ بن لادن کے3بیٹوں کی ایران میں موجودگی کا انکشاف

جانشین سمیت اسامہ بن لادن کے3بیٹوں کی ایران میں موجودگی کا انکشاف

منتظم
منگل, ۹ جنوری ۲۰۱۸

شیئر کریں

القاعدہ کے مقتول سربراہ اسامہ بن لادن کے ممکنہ جانشین حمزہ بن لادن کی ایران میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، عرب ٹی وی کو ملنے والی خصوصی تصاویر میں انھیں ایران میں اپنے دو اور بھائیوں محمد اور لادن بن اسامہ کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔ان تصاویر میں حمزہ بن لادن کے چہرے کو دیکھا جاسکتا ہے جبکہ اس سے پہلے القاعدہ ان کے چہرے کو چھپاتی رہی ہے اور حالیہ برسوں کے دوران میں ان کی صرف صوتی ریکارڈنگز ہی جاری کرتی رہی ہے۔یہ تینوں بھائی ایران سے نکلنے کے بعد جد ا ہوگئے تھے ۔ایک تصویر میں تینوں اکٹھے نظر آرہے ہیں اور اس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ایران سے 2009ء میں ان کے کسی انجانی منزل کی جانب روانہ ہونے سے چندروز قبل کی ہے۔لادن بن اسامہ شام میں اپنی والدہ اور بہن ایمن کے پاس چلے گئے تھے۔محمد بن لادن کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وزیرستان پر امریکا کے ڈرون حملوں میں تیزی کے بعد مقتول اسامہ نے انھیں یہ ہدایت کی تھی کہ وہ کسی اور شہر چلے جائیں اور جب تک ان کے پشاور پہنچنے کا بندوبست نہیں کردیا جاتا ، وہ وہیں قیام پزیر رہیں۔حمزہ بن لادن اور ان کی اہلیہ خیریہ صابر 2009ء میں شعبان کے مہینے میں ایران سے کسی اور منزل کے لیے روانہ ہوئے تھے اور تب اسامہ یہ چاہتے تھے کہ وہ ان کے پاس ایبٹ آباد آ جائیں۔انھوں نے عطیی اللہ اللبی کو اس منصوبے پر عمل درآمد کی ذمہ داری سونپی تھی۔حمزہ چند ماہ تک وزیرستان میں مقیم رہے تھے اور پھر اسامہ نے انھیں بلوچستان جانے کی ہدایت کی تھی تاکہ وہ وہاں سے سندھ پہنچ سکیں اور وہ تب تک وہاں قیام کریں جب تک ان کی ایبٹ آباد میں محفوظ آمد کو یقینی نہیں بنا دیا جاتا۔بن لادن نے اپنے بیٹے کو یہ بھی ہدایت کی تھی کہ وہ سفر کے دوران میں خود ان سے ٹیلی فون پر رابطے میں رہے اور پشاور میں اپنے ایک قابل اعتماد ساتھی کے ہاں قیام کرے۔انھوں نے حمزہ کو کسی بھی شناختی کارڈ پر وزیرستان سے فوری طور پر نکل جانے کی ہدایت کی تھی ۔ چنانچہ وہ وہاں سے 2010ء میں کسی اور منزل کی جانب چلے گئے تھے۔بعض دستاویزات کے مطابق القاعدہ کے مقتول سربراہ اپنے بیٹے حمزہ کی ان کے ایران میں قیام کے وقت سے ہی تنظیم کی قیادت کے لیے تربیت کررہے تھے۔حمزہ کو اپنے مقتول والد کے ورثے کا ان کے اطاعت اور فرماں برداری کے کردار کی وجہ سے انتخاب کیا گیا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں