
(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی
شیئر کریں
اسرائیلی ایئرفورس کو مکمل آزادی، تہران میں تازہ حملہ، 2 ایرانی جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں ،20 بچوںسمیت 65 شہید،فردو، اصفہان میں جوہری تنصیبات کو معمولی نقصان ہوا، ایران
دھماکوں کی آوازیں تل ابیب، یروشلم اور گش دان میں سنی گئیں( اسرائیلی میڈیا)اگر ایران نے میزائل حملے جاری رکھے تو پھر تہران ’آگ کے شعلوں کی نظر ہو جائے گا، اسرائیلی وزیر دفاع
ایران کے حملوں کے خوف سے اسرائیلی فوجی اڈے اور موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی ہوگیا ہے ۔جبکہ دوسری جانب اسرائیل نے اپنی ایئرفورس کو ایران پر حملے کی مکمل آزادی دے دی ہے، ایران کی جانب سے گزشتہ رات سے اب تک تقریباً 200 بیلسٹک میزائل اسرائیل پر داغے جانے کے بعد اسرائیلی حکومت نے کارروائی کے لیے فری ہینڈ دے دیا، تازہ اسرائیلی حملے میں مزید دو جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں، 20 بچوں سمیت 65 ایرانی شہری شہید ہوگئے۔اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج ( آئی ڈی ایف) نے دعویٰ کیا کہ اس نے ایران کی اصفہان نیوکلیئر سائٹ پر حملہ کر کے اہم تنصیبات اور لیبارٹریز کو تباہ کر دیا ہے، مزید دو ایرانی جنرل کو بھی مار دیا گیا ہے۔آئی ڈی ایف کے مطابق اصفہان میں سرگرمیاں واضح طور پر ظاہر کرتی ہیں کہ ایران ہتھیاروں کیلئے یورینیم افزودہ کر رہا تھا، تہران کے راستے کو صاف کر لیا ہے اور اب اسرائیلی فضائیہ تہران کی فضاؤں میں آزادانہ کارروائیاں کرنے کیلئے تیار ہے۔اسرائیل نے کہا کہ وہ ایرانی جوہری سائنسدانوں، فوجی حکام، اور میزائل لانچنگ سسٹمز کو بھی نشانہ بنا رہا ہے، اور کارروائیاں جاری رکھے گا۔اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران کے سپریم لیڈر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسرائیل پر میزائل حملے جاری رہے تو تہران جل کر راکھ ہو جائے گا۔انہوں نے آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر، موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ برنیع اور دیگر اعلیٰ فوجی حکام کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس کے دوران کہا کہ ایرانی آمر ایران کے شہریوں کو یرغمال بنا رہا ہے، اور ایک ایسی صورتِ حال پیدا کر رہا ہے جس میں خاص طور پر تہران کے رہائشیوں کو اسرائیلی شہریوں پر مجرمانہ حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔کَاٹز نے خبردار کیا کہ اگر خامنہ ای نے اسرائیلی شہری علاقوں پر میزائل داغنے کا سلسلہ جاری رکھا تو تہران جل جائے گا۔آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر اور اسرائیلی ایئر فورس کے سربراہ میجر جنرل تومر بار نے ایک جائزہ رپورٹ میں کہا کہ تہران تک جانے والا راستہ ہموار ہو چکا ہے۔اسرائیلی فوج کے حکام نے کہا کہ منصوبے کے مطابق ایئر فورس کے لڑاکا طیارے تہران میں اہداف پر حملے شروع کریں گے۔یہ بیان اس کے بعد سامنے آیا جب فوج نے کہا کہ گزشتہ رات اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے تہران میں فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا، جس سے ایرانی دارالحکومت کے اوپر فضائی کارروائی کی آزادی میں اضافہ ہوا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق تہران کے مہرآباد ہوائی اڈے پر 2 میزائل گرے جبکہ ایرانی میڈیا نے وہاں آگ لگنے کی اطلاعات دی ہیں، یہ ہوائی اڈہ ایرانی قیادت کے اہم مقامات کے قریب واقع ہے اور یہاں ایک ایئر فورس بیس بھی موجود ہے، جہاں لڑاکا طیارے اور ٹرانسپورٹ طیارے تعینات ہیں۔ایران نے اعلان کیا ہے کہ ملک کی فضائی حدود مزید احکام تک بند کر دی گئی ہیں، ایران نے خبردار کیا ہے کہ امریکی فوجی اڈوں سمیت جو ممالک اسرائیل کا دفاع کریں گے، اْنہیں بھی نشانہ بنایا جائے گاادھراسرائیلی فوج کے مطابق ایرانی حملوں میں استعمال ہونے والے متعدد ڈرونز کو فضائیہ اور بحریہ نے تباہ کر دیا۔اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے درجنوں بیلسٹک میزائل لانچرز کو تباہ کرنے کی ویڈیوز جاری کی ہیں۔غزہ سے دو راکٹ داغے گئے، جو کھلے میدان میں گرے اور کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ایرانی کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ تہران پر تازہ ترین اسرائیلی حملوں کے نتیجے 60 شہری شہید ہوئے ہیں، شہید ہونے والوں میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔قبل ازیں میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر جنگ مسلط کرنے والا اسرائیل جواب ملنے پر بوکھلا گیا ہے، صہیونی افواج نے دوسرے روز بھی ایران کے مختلف شہروں پر بمباری کی ہے، مہر آباد ایئرپورٹ اور زنجان میں فوج چھاؤنی سمیت کئی مقامات پر آگ و خون کی ہولی کھیلی گئی۔ایرانی میڈیا کے مطابق مغربی کرمان شاہ صوبے میں ایک فوجی اڈے پر دھماکا ہوا ہے، جس کے قریب دھوئیں کے بادل بلند ہوتے دیکھے گئے ہیں۔