میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
امریکی کاروباری وفد کا دورہ دفتر خارجہ کے ذریعے نہیں ہوا،ترجمان کی وضاحت

امریکی کاروباری وفد کا دورہ دفتر خارجہ کے ذریعے نہیں ہوا،ترجمان کی وضاحت

ویب ڈیسک
جمعه, ۳۱ جنوری ۲۰۲۵

شیئر کریں

 

ٹرمپ کے آرڈر کا جائزہ لے رہے ہیں، امداد کے معاملے پر امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں
معاشی تعلقات کو بہتر کرنا چاہتے ہیں، امریکا اور بھارت کے تعلقات پر تبصرہ نہیں کرسکتے ، شفقت علی

(جرأت نیوز)امریکا کی جانب سے دیگر ممالک کی طرح پاکستانی امداد کی بندش پر ترجمان دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکی صدر کے آرڈر کا جائزہ لیے رہیں ہیں، برسوں سے امریکا پاکستان مختلف شعبوں میں مختلف پروگرام پر کام کرتے رہے ہیں، ہم امداد کے معاملے پر امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکا کے ساتھ معاشی سطح پر تعلقات مذید بڑھانا چاہتے ہیں، امریکا کے ساتھ معاشی تعلقات کو بہتر کرنا چاہتے ہیں، امریکا اور بھارت کے تعلقات پر تبصرہ نہیں کرسکتے ، پاکستان کے تعلقات امریکا سے بہتر ہیں، رچرڈ گرینل کے ٹویٹس کے بارے میں آگاہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی امداد تمام ممالک کے لے 90 دن کے لئے بند ہے ، پاکستان میں مختلف شعبوں میں امریکی امداد کے تعاون سے کام ہو رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بزنس مین دورہ کرتے رہتے ہیں، دورہ کرنے والے امریکی اچھے کاروباری افراد ہیں، کاروباری افراد کا دورہ پاکستان دفتر خارجہ کے ذریعے نہیں ہوا، بزنس مینز کا پاکستان آنا ایک معمول کا کام ہے ، مزید تفصیلات کے لیے ایس آئی ایف سی سے رابطہ کریں، امریکی بزنس مین کے پاکستان کے بارے میں تجزیہ پر تبصرہ نہیں کرسکتے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاک نیوی کی امن مشقیں 7 فروری سے 12 فروری تک ہوں گی، مشقوں کا مقصد امن کا قیام اور دوسرے ممالک کی صلاحیت سے استفادہ کرنا ہے ، نیوی مشقوں میں 60 ممالک شریک ہوں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ نے امریکہ کا دورہ کیا اور کانگریس کے ارکان سے ملاقات کی، وزیراعظم کا اختیار ہوتا ہے کہ ملاقاتوں کے حوالے سے کس کی ڈیوٹی لگائیں۔ترجمان نے کہا کہ مراکش سے 22 پاکستانیوں کی واپسی کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں، مراکش حادثہ بہت حساس ہے ، ہم جلد بازی میں کوئی معلومات نہیں دے سکتے ، دفتر خارجہ اور مراکش میں مشن رابطہ میں ہے ، وزارت خارجہ داخلہ بندرگاہ سے کشتی حادثے میں 22 بچ جانے والے پاکستانیوں کی واپسی کے اقدامات کیے ہیں، آج چند پاکستانیوں کو واپس پہنچایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سوڈان میں سعودی اہسپتال میں حملے کی مذمت کر تا ہے ، پاکستان ویسٹ بینک میں اسرائیلی جارحیت کی مزمت کر تا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں