میگزین

Magazine
تازہ ترین : عمران خان کی حکومت ہٹانے سے متعلق سائفر امریکی میڈیا میں ہی افشا ہو گیا ای آفس کے نفاذ کا معاملہ، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا 16اداروں کو مراسلہ ارسال عمران کی رہائی کے لئے دبائو ہے نہ بنی گالہ منتقلی کی پیشکش کی، وزیر دفاع کرم کی صورتحال تشویشناک ہے مگر صوبائی حکومت کو کوئی تشویش نہیں، فیصل کریم کنڈی کوئلہ کان میں دھماکا 4مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں، 8کی تلاش جاری دھرنا جاری؛ ٹل تا پاراچنار شاہراہ بدستور بند 40 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ روانہ ہونے کا منتظر کرک میں ٹرالر نے کئی گاڑیوں کو کچل دیا جس میں ہلاکتوں کی تعداد 12 ہوگئی منی بجٹ کے امکانات مسترد 386ارب کا ریونیو شارٹ فال ریکور کرنے کاحکم معیشت کی بہتری پر حقائق سامنے آنے چاہئیں،مولانا فضل الرحمان کراچی کے مسائل کے حل کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دینا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری نواح میں آتشبازی کے کارخانے میں دھماکے سے 6 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار ، مریم نواز 

ای پیج

e-Paper
کرم کی صورتحال تشویشناک ہے مگر صوبائی حکومت کو کوئی تشویش نہیں، فیصل کریم کنڈی

کرم کی صورتحال تشویشناک ہے مگر صوبائی حکومت کو کوئی تشویش نہیں، فیصل کریم کنڈی

Author One
هفته, ۱۱ جنوری ۲۰۲۵

شیئر کریں

کراچی: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کرم کی صورتحال تشویشناک ہے مگر صوبائی حکومت کو کوئی تشویش نہیں۔

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس کو جب تک اسلحہ فراہم نہیں کریں گے تو وہ کیسے لڑے گی، ایک طرف صوبے میں آگ لگی ہے، صوبائی حکومت کہتی تھی فوج نکل جائے، دوسری طرف وہ کہتے ہیں کہ بانی چیئرمین آزاد ہو جائیں گے، گورنر راج جمہوری عمل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ فی الوقت کے پی لوٹ مار کا شکار ہے، پبلک سیکٹر کی 34 جامعات میں وائس چانسلر نہیں ہیں، یہ اپنے پارٹی کے لوگوں کو وائس چانسلر بنانا چاہتے ہیں، گورنر ہاوس میں یونیورسٹیاں قائم کرنے والے آج وہ تعلیمی اداروں کی زمینیں بیچ رہے ہیں۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا نااہل اور نالائق کے ہاتھوں آگیا ہے، ایک ایسی حکومت آئی ہے جو صوبے کو بدامنی کی طرف لیکر جارہی ہے، جب صوبے میں کسی سیاح کو آنے کی اجازت نہ ہو تو اس کا مطلب واضح ہے کہ حالات خراب ہیں، وزیر اعلی جب اندر بیٹھتے ہیں تو ایک کیسٹ سناتے ہیں اور باہر جاکر اپنی کیسٹ تبدیل کردیتے ہیں، میں نے امن کے حوالے سے اے پی سی بلائی تھی حالانکہ یہ ذمہ داری صوبائی حکومت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ کرم میں اسلحہ جمع کرنے کا پراسیس شروع ہوا ہے، اس میں وقت بھی لگے گا، اگر کوئی بات نہیں تسلیم کرے گا تو پھر سختی بھی کرنے پڑی گی، پیپلز پارٹی قیام امن کے لیے ہمیشہ ساتھ ہے، ہم امن کے لیے ہر کسی سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے کئی بار کہا ہے کہ اپنی سرزمین کو استعمال نہ ہونے دے، ہم سمجھتے ہیں ہمارے دشمن نے وہاں انویسٹمنٹ کی ہوئی ہے، اس وقت امن، معیشت کی بہتری اور خوشحالی کی بات ہونی چاہیے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں