محکمہ ورکس 7 ؍ارب کے اخراجات کا ریکارڈ فراہم کرنے میں ناکام
شیئر کریں
حاجی علی حسن زرداری کا محکمہ ورکس اینڈ سروسز 7ارب روپے کے اخراجات کا ریکارڈ پی اے سی کو فراہم نہیں کر سکا۔ پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے اربوں روپے کا آڈٹ ریکارڈ فراہم نہ ہونے پر ناراضگی اور محکمے کے افسران پر برہمی کا اظہار کیا۔ سندھ کے محکمہ خزانہ کی جانب سے سالانہ ضلعی اے ڈی پی کی مد میں رقوم محکمہ ورکس سروسز کے بجائے براہ راست ڈی سیز کو بھیجنے کا انکشاف ہوا ہے ۔ محکمہ ورکس سروسز کے سیکریٹری نے ضلعی اے ڈی پی کی رقوم براہ راست ڈی سیز کو فراہم ہونے کی وجہ سے ضلعی اے ڈی پی کا ریکارڈ فراہم کرنے سے معذرت کرلی۔ سندھ اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نثار احمد کھوڑو کی صدارت میں سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں ہوا۔ اجلاس میں پی اے سی کے اراکین قاسم سومرو، سید فرخ شاہ، مخدوم فخر الزمان، محکمہ ورکس کے سیکریٹری محمد علی کھوسو اور ڈی جی آڈٹ ورکس سندھ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ ورکس سروسز کے متعلق سال 2019 سے سال 2021تک آڈٹ پیرا کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں محکمہ ورکس اینڈ سروسز 7 ارب ایک کروڑ 30 لاکھ روپے کا چار سالوں کا آڈٹ ریکارڈ فراہم نہیں کرسکا۔ آڈٹ ریکارڈ فراہم نہ ہونے پر پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے استفسار کیا کہ سال 2024ع پورا ہونے والا ہے اور ابھی تک سال 2019ع سے آڈٹ ریکارڈ کیوں نہیں ہے ؟ جس پر محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے سیکریٹری محمد علی کھوسو نے پی اے سی کو بتایا کے سالانہ ضلعی ترقیاتی پروگرام (ضلعی) ADP کی رقوم براہ راست اضلاع کے ڈی سیز کو جاری ہوتی ہیں اور ضلعی اے ڈی پی کا پرنسپل اکاؤنٹس افسر محکمے کا سیکریٹری نہیں اس لئے ریکارڈ فراہمی کی ذمہ داری بھی متعلقہ ڈی سیز کی ہے ۔ چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے سیکریٹری ورکس سروسز سے پوچھا کے کیا محکمہ کا سیکریٹری ضلعی اے ڈی پی کے استعمال کے متعلق چیف انجینئرز اور ڈی سیز سے رپورٹ طلب کرتا ہے یا نہیں؟ جس پر سیکریٹری نے بتایا کے افسران محکمے کے ضرور ہیں مگر ضلعی اے ڈی پی کی اسکیموں کی منظوری ڈی سیز دیتے ہیں اس لئے فنڈز کے استعمال کے متعلق بھی جوابدہ ڈی سیز ہیں۔ چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کہ اگر محکمہ خزانہ ضلعی اے ڈی پی کی رقوم براہ راست ڈی سیز کو فراہم کرتا ہے تو پھر ڈی سیز کس کو فنڈز کے استعمال کی رپورٹ بھیجتے ہیں اور ضلعی اے ڈی پی کے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسران ڈی سیز ہیں یا نہیں؟ محکمہ ورکس سروسز کے سیکریٹری محمد علی کھوسو نے کہا کے آئندہ اجلاس تک مہلت دی جائے تاکہ معلوم کر سکیں کہ ضلعی اے ڈی پی کے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسران ڈی سیز ہیں یا نہیں۔ چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کے اگر ضلعی اے ڈی پی کے متعلق پرنسپل اکاؤنٹنگ افسران ڈی سیز ہیں تو پھر آئندہ اجلاس میں میں چیف انجینئرز سمیت ڈی سیز کو بھی طلب کریں۔چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے محکمے کو آڈٹ پیرا کا ریکارڈ فراہم ہونے کی 15 دسمبر تک مہلت دیتے ہوئے آئندہ اجلاس میں ڈی سیز کو بھی طلب کرلیا۔