رومی بلڈرز اینڈ ڈیولپرز ، ایم نائن موٹر وے پر مشکوک ہاؤسنگ اسکیم شروع
شیئر کریں
ایم نائن موٹروے پر رومی سٹی نامی ایک اور مشکوک ہاؤسنگ اسکیم کا انکشاف، زمین سابقہ مختیارکار ممتاز تالپور سسٹم کے ذریعے حاصل کی گئی، 70 ایکڑ کی این او سی پر ساڑھے تین سئو ایکڑ کی پر بکنگ، سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور ریونیو جامشورو کے افسران بھی گنگا سے ہاتھ دھونے لگے، تفصیلات کے مطابق کراچی حیدرآباد ایم نائن موٹروے پر رومی سٹی نامی ایک اور مشکوک ہاؤسنگ اسکیم کا انکشاف ہوا ہے، ملنے والی معلومات کے مطابق رومی بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے کچھ عرصہ قبل رومی سٹی کے نام سے اسکیم شروع کی جس کی 70 ایکڑ پر مشتمل زمین کی این او سی لی گئی، بلڈر نے جعلسازی اور نجی ایجنٹوں کے ذریعے اسکیم کو ساڑھے تین سئو ایکڑ پر محیط دکھا کر بکنگ کی مد میں کروڑوں روپے وصول کرلئے ہیں جبکہ 300 ایکڑ زمین کا اسکروٹنی چالان تو جمع کرادیا گیا ہے لیکن اس زمین کا ریونیو رکارڈ ہی مشکوک ہے، ذرائع کے مطابق رومی بلڈر نے محکمہ ریونیو کے سسٹم کے اہم کارندے سابق مختیارکار تھانہ بولا خان ممتاز تالپور کے ذریعے فی ایکڑ تین سے پانچ لاکھ روپے دے کر جعلسازی کے ذریعے ریونیو ریکارڈ بنوایا اور جعلی آرڈر کے ذریعے اعتراضات داخل کرانے کا لیٹر بھی جاری کروایا، ایم نائن موٹروے پر جعلی ریونیو رکارڈ کے ذریعے مختلف نامون سے اسکیموں شروع کی جاتی ہیں اور کچھ ہی سالون میں بلڈرز لوگوں کی اربوں روپے کی جمع پونجی لے کر فرار ہو جاتے ہیں اور زمین بنجر پڑی رہتی ہے جسے پھر جعلی ریونیو رکارڈ کے ذریعے کسے دوسرے کو منتقل کی جاتی ہے، ایم نائن موٹروے پر پر ضلع جامشورو اور ٹھٹہ میں جعلی ریونیو رکارڈ کی مد میں ماہانہ اربوں روپے کا گورکھ دھندہ ڈپٹی کمشنرز آفیسوں کے ذریعے کیا جا رہا ہے، ذرائع کے مطابق سابق ڈپٹی کمشنر علی ذوالفقار میمن نے بھی کھاتے رکھنے اور تبدیل کروانے کی مد میں کروڑوں روپے کمائے، ذرائع کے مطابق جامشورو ضلع کی اہم سیاسی شخصیت بھی اس سارے کھیل کا حصہ ہے جس کی تفصیلات آئندہ شامل اشاعت کی جائیں گی، سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور محکمہ ریونیو جامشورو کے افسران کیلئے ایم نائن موٹروے کی جعلی ہاؤسنگ اسکیمین سونے کی کان بن چکی ہیں.۔