مبارک ثانی کیس، مذہبی جماعتوں کا احتجاج، جڑواں شہروں کے راستے بند، ریڈ زون سیل
شیئر کریں
مبارک ثانی کیس کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کے سامنے آج مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے اپیل کی وجہ سے جڑواں شہروں کے راستے بند کرکے ریڈزون کو سیل کردیا گیا اور اسکولوں کی چھٹی کردی گئی۔ رات گئے سے موٹر وے سمیت جڑواں شہروں کے راستے بند کرکے آج اسکولوں کو بھی چھٹی دے دی گئی ہے، جب کہ پی ٹی آئی نے بھی جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ روز تحریک انصاف کے ترنول جلسے کے حوالے سے اجازت نامہ اچانک منسوخ کردیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے ہر صورت جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ آج رات ہی سے موٹر وے سمیت اسلام آباد اور راولپنڈی کی جانب جانے والے تمام راستے کنٹینر اور دوسری رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دیے گئے ہیں جب کہ اسکولوں کے لیے بھی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ راستے بند ہونے سے علی الصبح ہی سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب کہ کئی مقامات پر راستہ نہ ملنے کے سبب گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ واضح رہے کہ راولپنڈی انتظامیہ کا مؤقف تھا کہ راولپنڈی میں پاک بنگلا ٹیسٹ سیریز کی وجہ سے مہمان ٹیم موجود ہے، سکیورٹی خدشات کے پیش نظر جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے بھی گزشتہ روز صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی تھی، جس کے تحت جلسوں، ریلیوں اور دھرنوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ اس تین روزہ پابندی کا اطلاق آج 22 اگست سے شروع ہوگیا۔ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے جلسے اور سیاسی قافلوں کے پیش نظر ریڈ زون کو سیل کردیا گیا اور سرکاری و نجی اسکولوں کے لیے آج 22 اگست کی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے صورتحال کے تناظر میں اسکولز بند رکھنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ بچوں کی حفاظت کے پیش نظر اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان ایجوکیشن بورڈ کے مطابق میٹرک ضمنی امتحانات کے جاری پرچے معمول مطابق ہوں گے۔ آج جمعرات 22 اگست کا پرچہ بھی معمول مطابق ہوگا۔ میٹرک ضمنی امتحانات کے راولپنڈی میں صرف 6 امتحانی مراکز ہیں۔ علاوہ ازیں آج جمعرات 22 اگست کو میٹرو سروس بھی معطل کردی گئی ہے اور بس اسٹیشنز کی سکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت اور پنجاب میں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی پولیس نے مرکزی شاہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ جی ٹی روڈ پر سواں کے قریب بھی کنٹینرز کھڑے کرکے شاہراہ کو دونوں جانب سے بلاک کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح سیکستھ روڈ پر بھی رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں اور فیض آباد کی جانب کسی کو آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ ٹی چوک روات کے قریب بھی شاہراہ بند ہے۔ فیض آباد سے اسلام آباد کی انڑی بھی بند کردی گئی ہے۔ کیرج فیکٹری کے مقام پر بھی شاہراہ کو بند کیا گیا ہے۔ قومی شاہراہ روات چک بیلی موڑ مندرہ و دیگر مقامات پر سے بلاک کی گئی ہے۔ سرکاری و تعلیمی اداروں کی گاڑیاں روڈ بلاک ہونے کے سبب واپس جا رہی ہیں۔ قبل ازیں پاک بنگلا ٹیسٹ میچ بھی جاری ہے، اس سلسلے میں ٹیموں کو مختلف روٹ سے اسٹیدیم پہنچا دیا گیا ہے۔ جڑواں شہروں میں مقامی انتظامیہ کی جانب سے رکاوٹوں، پابندیوں اور سختی کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے ترنول میں ہونے والا آج کا جلسہ ایک بار پھر منسوخ کردیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے جلسہ ملتوی کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اب 8 ستمبر کو جلسہ کرے گی۔ اسلام آباد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کو 8 ستمبر کو جلسہ کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس حوالے سے این او سی پی ٹی آئی کے لوگوں کے حوالے کردیا گیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ آج کے جلسے میں آنے والے لوگوں کی ایکسپریس چوک سے گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں۔