پیکا ایکٹ کے تحت خصوصی عدالتیں تشکیل، پی ٹی آئی رہنمائوں کے ٹرائل کا خدشہ
شیئر کریں
وفاقی حکومت نے پیکا ایکٹ کے تحت گرفتار افراد کے ٹرائل کیلئے قانونی تقاضا پورا کر لیا۔وفاقی کابینہ نے اسلام آباد میں پیکا ایکٹ کے تحت ٹرائل کیلئے کورٹس کی منظوری دیدی، سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی رؤف حسن اور دیگر کا ٹرائل پیکا ایکٹ کے تحت ہوگا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 جون کے فیصلے کی روشنی میں عدالتیں قائم کرنے کی منظوری۔پیکا ایکٹ کے تحت ملزمان کا ٹرائل کے معاملے پر بڑی پیشرفت اْس وقت سامنے آئی جب وفاقی حکومت نے پیکا ایکٹ کے تحت ٹرائل کیلئے اسلام آباد میں خصوصی عدالتیں تشکیل دیدی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی روف حسن اور دیگر کا ٹرائل پیکا ایکٹ کے نئی قائم عدالتوں میں ہونے کا امکان ہے۔عدالتوں کی تشکیل کے بعد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، سول جج ایسٹ اینڈ ویسٹ کو ٹرائل کا اختیار دے دیا گیا ہے، دیگر صوبوں میں متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کی مشاورت سے ججز نامزد ہوں گے۔دوسری جانب وزارت قانون نے وضاحت کی ہے کہ جسٹس بابر ستار کے حکم کی روشنی میں پیکا ایکٹ ملزمان کے ٹرائل کیلئے عدالتیں تشکیل دی گئیں ہیں، جسٹس بابر ستار نے 6 جون 2024 کو وفاقی حکومت سے پیکا ایکٹ کے تحت عدالتوں کے عدم قیام پر جواب مانگا تھا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، سول جج ایسٹ اینڈ ویسٹ کو ٹرائل کا اختیار دیا گیا، دیگر صوبوں میں متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کی مشاورت سے ججز نامزد ہوں گے۔