میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صحافیوں کو اپنے ہی سیاسی رہنمائوں سے خطرہ ہے، رپورٹرز وِد آٹ بارڈرز کا اظہار تشویش

صحافیوں کو اپنے ہی سیاسی رہنمائوں سے خطرہ ہے، رپورٹرز وِد آٹ بارڈرز کا اظہار تشویش

ویب ڈیسک
هفته, ۴ مئی ۲۰۲۴

شیئر کریں

آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر صحافیوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم رپورٹرز ود آٹ بارڈرز کی جانب سے دنیا بھر میں صحافیوں پر بڑھتے ہوئے سیاسی جبر اور آزادی صحافت پر لگائی جانے والی قدغن پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ۔دنیا بھر کے صحافیوں کی حالت زار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال بھی کچھ خاص بہتری نہ آسکی، صحافیوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم رپورٹرز ود آٹ بارڈرز کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق انتخابات کے موقع پر صحافیوں پر سیاسی دبائو پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ فریڈم نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ ایک سال میں 4 صحافیوں کو قتل کر دیا گیا ، 104 سے زائد مقدمات درج کیے گئے ۔تنظیم رپورٹرز ود آٹ بارڈرز کی جانب سے جاری رپورٹ میں پاکستان نے 7 درجے ترقی کرکے 152واں نمبر ہے ، جو گزشتہ سال 159 نمبر پر تھا، جب کہ بھارت کا 159واں نمبر ہے ۔پاکستان دنیا کے ان 3 ممالک میں شامل ہے جہاں پیکا کے کالے قانون کے تحت کسی آن لائن فورم پر رائے دینے پر بھی مقدمات درج کر لیے جاتے ہیں جب کہ دنیا کے باقی ممالک میں ہتک کے قوانین کے تحت کارروائی کی جاتی ہے ۔رپورٹ کے مطابق اسرائیل 101، امریکا 55، برطانیہ 53، عرب امارات 160، سعودی عرب 166 پر ہیں۔دنیا بھر میں صحافیوں کو اپنے ہی سیاسی رہنمائوں سے خطرہ ہے ،زیادہ سے زیادہ حکومتیں اور سیاسی رہنما ایسے ماحول کو یقینی بنانے میں ناکام ہو رہے ہیں جہاں صحافت کا تحفظ یقینی ہو اور جہاں عوام قابل اعتماد، غیر جانبدارانہ اور متنوع خبروں تک رسائی حاصل کر سکے ۔رپورٹرز ودآٹ بارڈرز نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اور سیاسی اداروں کے دبائو کی وجہ سے میڈیا کی آزادی میں کمی واقع ہورہی ہے ۔رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے صحافیوں اور میڈیا کے خلاف خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے ، اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں 100 سے زائد صحافی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر شائع ہونے والی اپنی 22ویں سالانہ رپورٹ میں رپورٹرز ود آٹ بارڈرز نے ناروے کو ایک بار پھر صحافیوں کے لیے سب سے بہترین اور ایسٹ افریقی ملک اریٹیریا کو سب سے برا قرار دیا۔گزشتہ سال سب سے نچلے درجے پر آنے والا ملک شمالی کوریا رواں سال دو درجہ ترقی کرکے 177 نمبر پر آگیا ہے ،جن ممالک کی رینکنگ میں سب سے زیادہ تنزلی ہوئی ان میں افغانستان ہے جو 26 درجے تنزلی سے 178 ویں نمبر پر آگیا ہے ، ٹوگو 43 درجے تنزلی سے 113 ویں نمبر پر اور ایکواڈور 30 درجے تنزلی سے 110 ویں نمبر پر ہیں جبکہ ارجنٹائن 26 درجے تنزلی سے 66 ویں نمبر پر ہے ، دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقتوں میں سے ایک امریکا کی درجہ بندی میں 10 درجہ کمی ہوئی ہے ۔ورکرز ود آٹ بارڈرز نے کہا کہ تین چوتھائی ممالک آزادی صحافت کے حوالے سے برے قرار دیے گئے ہیں،نچلے درجے میں موجود 10 ممالک میں چین، ایران، شمالی کوریا، شام اور اریٹیریا شامل ہیں،ان ممالک میں ریکارڈ تعداد میں صحافیوں کو حراست میں لیا گیا، لاپتہ ہوئے یا یرغمال بنایا گیا،میکسیکو صحافیوں کے لیے بدستور خطرناک ترین ملک ہے ۔فلسطین ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں فلسطین 180 ممالک میں سے 157 ویں نمبر پر ہے ، خاص طور پر صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے یہ نچلے 10 ممالک میں شامل ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں