گندم درآمد کا فیصلہ، پیپلزپارٹی کا نگران کابینہ کے خلاف نیب سے کارروائی کا مطالبہ
شیئر کریں
پاکستان پیپلزپارٹی کے قائدین نے ملک میں گندم کی تیار فصل کے باوجود گندم درآمدکا فیصلہ کرنے والی نگران کابینہ کے خلاف نیب سے کاروائی کا مطالبہ کردیا،سمری تیارکرنے والے بیوروکریٹ کو بھی جواب دہ بنایا جائے ، پنجاب میں گندم کے کسانوں کے مسئلہ کو حل نہیں کرسکتے تو حکومت چھوڑ دو کم ازکم تنخواہ کے قانون پر عملدرآمدنہ ہونے کوپارلیمینٹ کا استحقاق مجروح کرنے مترادف قراردے دیا ۔ان خیالات کا اظہار سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے یوم مئی کے موقع پر نیشنل پریس کلب سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ یوم مزدور کے حوالے سے ریلی بھی نکالی گئی مسلم لیگ(ن) کے رہنما سینیٹر ناصر بٹ بھی شریک ہوئے گندم کے متاثرہ کاشتکاروں سے زبردست یکجہتی کا اظہار کیا گیا ۔ سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ محنت کشوں کی لمبی جدوجہد پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مزدوروں کے حقوق کی بات کی اور ساتھ کھڑی ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ نیب صرف کیا سیاسی انتقام لینے کے لئے بنایا گیا ہے گندم کیوں نہ خریدی جاسکی۔ نیب کا چیئرمین کیا سویا ہوا ہے مطالبہ کرتا ہوں جس کابینہ نے گندم ایکسپورٹ کرنے کی منظوری دی اس کے خلاف کارروائی کی جائے 4.5ملین ٹن گندم درآمدکرنے کی منظوری اس وقت دی گئی جب اگلے ماہ اپنی فصل آنے والی تھی ملک میں 3.5ملین ٹن گندم موجود تھی3ملین ٹن گندم پیداور ہوئی 2.8 ملین ٹن کی ضرورت ہے اس واف گندم کے باوجود اسے درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔کیا نیب سیاسی جوڑتوڑ کے لئے رہ گیا ہے کیا سیاستدانوں پر بے بنیاد مقدمات قائم کرنے کے لئے ہے ۔