محکمہ زراعت ، وزیر اعلیٰ کے رشتہ دار سیکریٹری کی سسٹم افسران پر نوازشات
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ، سیکرٹری سید اعجاز علی شاہ نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا دیں، گریڈ 17 کے افسران کو غیرقانونی طور پر گریڈ 19 کے پاور دے دئے گئے، سیکشن افسر کا کا بھائی سانگھڑ میں گریڈ 19 کے ڈی ڈی او پاور حاصل کرنے میں کامیاب، سسٹم سرغنہ حاجی امداد میمن کی فرمائش پر تقرریاں کی گئیں، ذرائع، تفصیلات کے مطابق سیکرٹری زراعت سید اعجاز علی شاہ نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑاتے ہوئے گریڈ 17 کے افسران کو گریڈ 19 کے پاور دینے سمیت سینئر افسران ہٹا کر جونیئر افسران مقرر کردیئے ہیں، ملنے والی معلومات کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر زرعی توسیع سانگھڑ معشوق لغاری کے ریٹائرڈ ہونے کے بعد کراپ رپورٹنگ کے گریڈ 17 کے افسر یعقوب منگریو کو گریڈ 19 کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سانگھڑ کے ڈی ڈی او پاور دیے گئے ہیں، یعقوب منگریو محکمہ زراعت کے سیکشن افسر الھ جڑیو منگریو کا بھائی ہے ، مذکورہ سیکشن افسر کو سیکرٹری زراعت سید اعجاز علی شاہ کے قریبی سمجھا جاتا ہے، پیسٹ وارننگ میں تعینات امام بخش کلہوڑو کو غیرقانونی طور پر ایڈیشنل ڈائریکٹر عمرکوٹ کے ڈی ڈی او پاور دئے گئے ہیں، پوسٹنگ کے انتظار میں بیٹھے ہوئے گریڈ 18 کے افسر ممتاز اعوان کو گریڈ 19 کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ٹھٹہ کے ڈی ڈی او پاور دئے گئے ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹر پنوعاقل اعجاز علی کو ایڈیشنل ڈائریکٹر سکھر کے ڈی ڈی او پاور سونپے گئے ہیں، کرپشن کی متعدد تحقیقات میں زیر تفتیش ایڈیشنل کاٹن کمشنر مصطفیٰ میمن کو ایڈیشنل ڈائریکٹر کندھکوٹ کشمور کے ڈی ڈی او پاور دئے گئے ہیں، اسے طرح انجینئرنگ ونگ میں گریڈ 17 کے نان ٹیکنیکل افسر ذوالفقار تنیو کو گریڈ 20 کے ڈائریکٹر انجینئرنگ حیدرآباد کے ڈی ڈی او پاور سونپ دئے گئے ہیں، ڈائریکٹر واٹر مینجمنٹ حیدرآباد پر تعینات گریڈ 20 کے افسر کو ہٹا کر گریڈ 18 کے افسر شنید میمن کو تعینات کیا گیا ہے،نگران دور میں سیکرٹری زراعت کا عہدہ سنبھالنے والے سید اعجاز شاہ نے تمام معاملات حاجی امداد میمن نامی بدنام زمانہ افسر کے حوالے کردیئے ہیں، حاجی امداد میمن کو محکمے کا ڈی فیکٹو سیکرٹری بھی کہا جاتا ہے، ذرائع کے مطابق سیکرٹری زراعت سید اعجاز شاہ کے رویے سے افسران نالاں ہیں اور سیکرٹری افسران سے ملنے سے گریزاں ہے، سید اعجاز شاہ وزیراعلیٰ سندھ کے قریبی عزیز ہونے کے باعث انتہائی بااثر سیکرٹری سمجھے جاتے ہیں ۔