عمران 9مئی کے فسادات میں جیل میں ہیں، انوار الحق کاکڑ
شیئر کریں
نگران وزیرِاعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے سیاسی خیالات کی وجہ سے نہیں بلکہ 9 مئی کے فسادات میں کارکنوں کو جلا ؤگھیرا ؤپر اکسانے کی وجہ سے جیل میں بند ہیں، اس طرح کے رویے سے قانون سے نمٹا جاتا ہے ، جیسا کہ امریکا میں کیپیٹل ہل پر حملے میں ملوث افراد کے ساتھ سلوک کیا گیا، الیکشن 8 فروری کو ہوں گے ، یہ ہمارا آئینی تقاضہ ہے ،اور اس تاریخ کو انتخابات کرانے کیلئے پاکستان میں ہر کوئی پرعزم ہے ،پاکستان میں جو بھی آئے گا وہ قانونی دستاویزات کے ساتھ داخل ہوگا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے دوران سی این بی سی کو انٹرویودیتے ہوئے کہا کہ الیکشن 8 فروری کو اپنے وقت پر ہوں گے ، پاکستان میں عبوری جمہوریت ہے ، عبوری جمہوریتوں کا داخلی چیلنجز سے سامنا رہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ہم ایک مثالی جمہوریت میں رہ رہے ہیں لیکن ہاں کچھ خدشات موجود ہیں لیکن ہم جتنا ہو سکے گا کوشش کریں گے کہ لوگوں کو اپنی مستقبل کی قیادت کے انتخاب کا موقع فراہم کریں۔نگران وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابات کرانا آئینی ذمہ داری ہے جو نگران حکومت خوش اسلوبی سے انجام دے گی، عوام کو ووٹ ڈالنے کا موقع فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئندہ انتخابات کے لیے آئینی تقاضے پورے کرچکا ہے ، الیکشن سے پہلے قیاس آرائیاں ہوتی ہیں، انتخابات کے دوران عالمی مبصرین بھی پاکستان آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اس کی رپورٹنگ کرے گا جس سے پتہ چل جائے گا کہ الیکشن دھاندلی زدہ تھے یا شفاف ہوئے ، پاکستان میں میڈیا مغربی ممالک سے زیادہ آزاد ہے ، اگر آپ موازنہ کریں تو غالبا مغربی میڈیا پر پاکستانی میڈیا سے زیادہ پابندیاں ہیں۔ انوار الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے سیاسی خیالات کی وجہ سے جیل میں نہیں بلکہ 9 مئی کے فسادات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے اور اپنے کارکنوں کو جلاؤگھیرؤا پر اکسانے کی وجہ سے جیل میں بند ہیں، اس طرح کے رویے سے قانون سے نمٹا جاتا ہے ، جیسا کہ امریکا میں کیپیٹل ہل پر حملے میں ملوث افراد کے ساتھ سلوک کیا گیا۔ معصوم لوگ نہیں بلکہ جلا ؤگھیرا ؤمیں ملوث لوگ جیل میں ہیں، تو میں اسے ناانصافی نہیں سمجھتا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ معیشت کی بحالی ہماری اولین ترجیح رہی ہے ، آئی ایم ایف کی شرائط پوری کر رہے ہیں، اقتصادی اعشاریوں کو صحیح سمت میں گامزن کرنے کے لیے معاشی اصلاحات ضروری ہیں۔ نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکی انخلا ء کے بعد امریکی اسلحہ بلیک مارکیٹ میں فروخت ہوا جو غیر ریاستی عناصر کے ہاتھ لگ گیا، جس کے نتیجے میں نہ صرف ہمارے خطے بلکہ مشرق وسطی پر بھی مضمرات مرتب ہوں گے ، یہ اسلحہ پیسوں کیلئے تمام غیرریاستی عناصر کو فروخت کیا جائے گا۔انہوں نے غیر قانونی طور پر آنے والوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب پاکستان میں جو بھی آئے گا وہ قانونی دستاویزات کے ساتھ داخل ہو گا۔نگران وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان 4 دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے ، غیر قانونی مقیم غیر ملکی پاکستان کی سکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔