چیئرمین ماڈل زون ظفر خان غیرقانونی بھرتیوں کے خلاف ڈٹ گئے
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) چیئرمین ماڈل زون ظفر خان غیرقانونی بھرتیوں کے خلاف ڈٹ گئے اسکروٹنی کے دوران 2022ء میں کی گئیں 2 غیرقانونی بھرتیاں پکڑی گئیں تمام تر سیاسی دباؤ جس میں لیبر یونین و رابطہ کمیٹی سمیت دیگر تمام کا دباؤ مسترد ڈائریکٹر شاہ فیصل پارکس ذوالفقار قاضی کی اہلیہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن عارف شمسی کی اہلیہ جعلی بھرتی ثابت ہونے پر دونوں کی تنخواہیں روک دی گئیں ذرائع چیرمین ماڈل ٹاؤن نے تمام تر منفی ہتھکنڈے اور خلاف ضابطہ امور ناقابل قبول قرار دے دبے واضح اور یاد رہے کہ ڈائریکٹر پارکس شاہ فیصل ذوالفقار قاضی جو کہ سابق ایم پی اے شاہ فیصل ‘ محمد حسین ‘ کے دست راست اور فرنٹ مین کھلاڑی رہے ہیں انکے بارے میں ذرائع بتاتے ہیں کہ شاہ فیصل کی حدود میں موجود تمام پارکس میں ‘ اعلی عدلیہ کے احکامات کے برخلاف جاری تجارتی سرگرمیاں جن میں جھولے و دیگر اسٹالز وغیرہ سے حاصل ہونے والی لاکھوں کی آمدنی براہ راست ‘ محمد حسن ‘ کو پہنچاتے ہیں انکی بطور ڈائریکٹر پارکس تعیناتی بھی ‘ محمد حسین ‘ کی مہربانی اور نوازشات کے سبب ہیں دوسری طرف یاد رہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن عارف شمسی کی اہلیہ سے متعلق بھی کہا جارہا ہئے کہ وہ 2022ء کی بھرتی ہیں واضح رہے کہ سندھ میں ایک طویل عرصے سے سرکاری نوکریوں پر پابندی عائد ہے واضح اور یاد رہے کہ سینکڑوں بوگس و جعلی بھرتیوں کے حوالے سے روزنامہ جرات میں خبریں چلتی رہی ہیں ذرائع نے مزید دعویٰ کیا ہئے کہ چیرمین ماڈل ٹاؤن نے دیگر کئی اور مشکوک ملازمین کی تنخواہیں روک دی ہیں جن سے متعلق کہا جارہا ہئے کہ انکی تحقیقات جاری ہیں غیرقانونی بھرتیاں ایک جانب سپریم کورٹ کے احکامات کی حکم عدولی ہئے تو دوسری طرف محکمہ جاتی قوانین کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف عمل بھی ہئے تیسرا پہلو میرٹ اور اہل ملازمین کی حوصلہ شکنی ‘ بددیانتی ‘ اور در در ٹھوکریں کھاتے ڈگری یافتہ نوجوانوں میں مایوسی اور انھیں غلط سمت راغب کرنیکے مترادف عمل بھی ہئے مزکورہ عمل قانون سے کھلواڑ اور سرکاری اداروں کو اپنی زاتی ملکیت اور جاگیر میں تبدیل کرنے کے مترادف عمل بھی ہئے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے