میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پولیس مقابلے میں گرفتار ملزم رحمان ڈکیت کا بیٹا نکلا

پولیس مقابلے میں گرفتار ملزم رحمان ڈکیت کا بیٹا نکلا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۱ مئی ۲۰۲۳

شیئر کریں

کلاکوٹ میں پولیس مقابلے میں گرفتار ہونے والے ملزم لیاری گینگ وار کے بدنام سرغنہ رحمان ڈکیت کا بیٹا نکلا۔ گرفتار ملزم ساربان بلوچ نے باپ کے مرنے کے بعد اس کے گروپ کی کمان سنبھالنے کر خفیہ طور پر لیاری میں رحمان ڈکیت گروپ کو منظم کرنے کا کام شروع کررکھا تھا۔ساربان بلوچ نے لیاری میں قتل اور پولیس سے مقابلوں کا اعتراف کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق کلاکوٹ پولیس نے گزشتہ دنوں پولیس مقابلے کے بعد ایک ملزم ساربان بلوچ کو حراست میں لے کر اس سے اسلحہ برآمد کیا اس دوران جب ملزم سے تفتیش کی گئی تو اس نے انکشاف کیا کہ وہ لیاری کے بدنام زمانہ لیاری گینگ وار کے سرغنہ رحمان ڈکیت کا بیٹا ہے پولیس کے مطابق ساربان بلوچ نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنے باپ رحمان ڈکیت کے پولیس مقابلے میں مارے جانے کے بعد لیاری میں رحمان ڈکیت کے گروپ کو دوبارع فعال کرنا شروع کیا پولیس کا کہنا ہے کہ لگرفتار ملزم ساربان بلوچ نے گروپ کو فعال کرنے اور رقم حاصل کرنے کے لیے لیاری میں منشیات کا نیٹ ورک بنایا اس دوران اس نے مخالفین کو بھی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا ملزم نے بتایفا کہ اس نے چند روز قبل لیاری میں صابر نامی شخص کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا پولیس کے مطابق گرفتار ملزم ساربان بلوچ نے بتایا کہ اس نے اپنے باپ بدنام منشیات فروش اور دہشت گرد رحمان ڈکیت کے قتل کا بدلہ لینے اور اس کے نام کو لیاری میں زندہ رکھنے کے لیے گروپ بنایا تھا اور اس نے رحمان ڈکیت کے بعض قریبی ساتھیوں کے ساتھ مل کر لیاری میں اپنی سرگرمیاں خفیہ طور پر شروع کیں کیونکہ اسے لیاری میں رحمان ڈکیت کے مخالف ارشد پپو گروپ سے بھی خطرات لاحق تھے پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے اپنے گروہ کے بعض دہشت گردوںکی تفصیلات بھی فراہم کردی ہیں ، کلاکوٹ پولیس کا کہنا ہے کہ ساربان بلوچ پر پولیس مقابلوں ، منشیات اور قتل کے 6 مقدمات درج ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کلاکوٹ میں ساربان بلوچ کے فعال ہونے کی اطلاعات تھیں لیکن پولیس سے مقابلے میں جب ملزم گرفتار ہوا تو اس وقت پولیس کو بھی یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ رحمان ڈکیت کا بیٹا ہے تاہم دوران تفتیش ملزم نے خود ہی انکشاف کردیا کہ وہ رحمان ڈکیت کا بیٹا ہے اور اس کے گروپ کو لیاری میں فعال کررہا ہے ۔ گرفتار ملزم سے مزید تفتیش کی جارہی ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں