میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ انفارمیشن کمیشن، پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو ای آئی اے ادائیگی کی تفصیلات طلب

سندھ انفارمیشن کمیشن، پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو ای آئی اے ادائیگی کی تفصیلات طلب

ویب ڈیسک
منگل, ۳۱ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ انفارمیشن کمیشن نے ملیر ایکسپریس وے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز علی سومرو سے تھر ڈ پارٹی کو ماحولیاتی جائزے (ای آئی اے ) کے لئے ادائیگی کی تفصیلات طلب کرلیں، سیپا کی ای آئی اے پہلے ہی تکراری ، ڈی جی سیپا نعیم مغل ذمیداری ادا کرنے میں ناکام ہوگئے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق سندھ انفارمیشن کمیشن میں شہری سعد امان اللہ خان نے رائیٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2016 کے تحت معلومات گذشتہ برس جولائی میں طلب کی کہ ملیر ایکسپریس وے کا مکمل اور حتمی ڈیزائن فراہم کیا جائے، ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر کا معاہدہ بھی سامنے لایا جائے، ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر کے نتیجے میںپیدا ہونے والے ماحولیاتی اثرات جاننے کے لئے کی جانے انوائرمنٹل امپیکٹ اسسمنٹ (ای آئی اے) کے لئے تھر ڈ پارٹی کو کتنی ادائیگی کی گئی اور اس کی تفصیلات کیا ہیں ؟ ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر کے لئے زمین کے حصول اور متاثر ہونے افراد کی بحالی کا پلان بھی پیش کیا جائے۔ سندھ انفارمیشن کمیشن میں ملیر ایکسپریس وے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز علی سومرو 27ستمبر، 11 آکتو بر کو پیش ہوئے لیکن اہم معلومات فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے اس لئے کمیشن نے پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز علی سومرو کو 7 نومبر کو طلب کرتے ہوئے معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سیپا کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملیر ایکسپریس وے کی ای آئی اے کرنے والے کنسلٹنٹ مبینہ طور ڈائریکٹر جنرل سیپا نعیم احمد مغل کے قریب سمجھے جاتے ہیں اور ڈی جی سیپا نعیم مغل کے بیرون ملک معاملات میں مدد کرتے ہیں ، ملیر ایکسپریس وے کی ای آئی اے یا ماحولیاتی جائزے کے لئے منعقد ہونے والی عوامی سماعت کے دوران ملیر ایکسپریس وے کے روٹ پر آبا د لوگوں نے کئی سوال سیپا افسران،انوائرمنٹ کنسلٹنٹ اور پروجیکٹ کے افسران کے سامنے رکھے لیکن سیپا افسران اور ماحولیاتی کنسلٹنٹ منصوبے کی تعمیر کے بعد ہونے والے ماحولیاتی اثرات کے متعلق سوالات کے مطمئن جواب نہیں دے سکے ، سخت سوالات کے باعث سیپا افسران عوامی سماعت چھوڑ کر چلے گئے اور بعد میں ڈائریکٹر جنرل سیپا نعیم مغل نے ملیر ایکسپریس وے کی ای آئی اے رپورٹ منظور کرلی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں