میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
18ویں ترمیم ،جمہوری نظام اورمیڈیاکی آزادی پر سمجھوتا نہیں کرینگے ، بلاول بھٹو

18ویں ترمیم ،جمہوری نظام اورمیڈیاکی آزادی پر سمجھوتا نہیں کرینگے ، بلاول بھٹو

ویب ڈیسک
منگل, ۳۰ جولائی ۲۰۱۹

شیئر کریں

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم کسی بھی صورت میں 18ویں ترمیم، جمہوری، پارلیمانی ، وفاقی اور1973 کے نظام پر اور میڈیا کی آزادی پر ہم سمجھوتہ نہیں کریں گے، ایوب خان ، جنرل مشرف اور جنرل ضیاء جیسی آمریتوں کا مقابلہ کیا تو آج یہ کٹھ پتلی تو ہمارے لئے کوئی چیز ہی نہیں، سابق صدر زرداری بہادر سیاستدان ہیں اورجب نیب والے کہتے ہیں ہمیں 10 دن کا ریمانڈ دیں تو آصف زرداری خود کہتے ہیں کہ آپ 90دن کا ریمانڈ لے لیں۔ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیسز ہمارے لئے کوئی نیا ایشو نہیں جب ہم بچے تھے ہم یہ دیکھ رہے ہیں ۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستان آج بھی وہی غیر جمہوری پاکستان ہے جہاں سیاسی مخالفین پر جھوٹے کیسز بنا کر ان کو گرفتار کیا جاتا ہے اور ان کے نظریہ کا مقابلہ نہیں کیا جاتا ہے، ہم سے سیاسی بحث نہیں کی جاتی اور نہ موجودہ حکومت میں وہ اہلیت ہے اور نہ صلاحیت ہے کہ وہ سیاست کر سکے ، حکومت کر سکے اور بدقسمتی سے اس کا نقصان ہماری غریب عوام کو ہو رہا ہے ،غریب عوام مہنگائی اور ٹیکسز کی صورت میں ان کی ناکامی کا بوجھ اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی کا ایک بہت بڑا ورثہ ہے، ہم نے آمرانہ حکومتوں کا مقابلہ کیا ہے ،ہم نے ایوب خان ، جنرل مشرف اور جنرل ضیاء جیسی آمریتوں کا مقابلہ کیا تو آج یہ کٹھ پتلی تو ہمارے لئے کوئی چیز ہی نہیں ہے، ہم ان کو پاکستان کے عوام کے سامنے بے نقاب کریں گے۔ ا نہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری شاید وہ واحد سیاسی قیدی ہے جو اپنے نیب کے ریمانڈ کی احتجاجاً مخالفت نہیں کر رہا ہے ، میں اور میری بہن اپنے والد کو راضی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آپ کے خلاف کیس قانونی طور پر بڑے کمزور ہیں اور اگر آپ ہمیں ضمانت کے لئے یا وارنٹ گرفتاری کو چیلنج کرنے کی اجازت دیں تو ہم آپ کو رہا کرسکتے ہیں تاہم سابق صدر زرداری بہادر سیاستدان ہیں اورجب نیب والے کہتے ہیں ہمیں 10 دن کا ریمانڈ دیں تو آصف زرداری خود کہتے ہیں کہ آپ 90دن کا ریمانڈ لے لیں، جب میں اور آصفہ بھٹو زرداری اپنے والد سے نیب دفتر ملنے گئے تو آصف زرداری نے خود اپنا اے سی بند کیا اور جب ہم نے پوچھا آپ یہ کیا کر رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ میرے لئے یہ تو کوئی بڑی بات نہیں ہے میں تو اے سی کے بغیر بھی گزارہ کر سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری بہادر سیاستدان ہیں وہ جمہوریت پر کمپرومائز نہیں کریں گے ، ہم کسی بھی صورت میں 18ویں ترمیم، جمہوری، پارلیمانی ، وفاقی اور1973 کے نظام پر اور میڈیا کی آزادی پر ہم کمپرومائز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی اور دوسری جماعتیں اپنا ، اپنا احتجاج بھی کر رہی ہیں اور 25جولائی کو ہم نے مل کر پورے ملک میں کوئٹہ ، کراچی ، لاہور اور پشاور میں شاندار جلسے کیے ۔کراچی میں جلسے کے لئے ہمیں ایک ہفتے کا وقت ملا تھا اور وہاں اتنی تعداد میں لوگوں کا باہر نکلنا یہ پیغام دیتا ہے کہ کراچی اور پاکستان کے عوام نے ، کوئٹہ، لاہور اور پشاور کے عوام اس سلیکٹڈ حکومت اور اس نظام کو نہیں مانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے کبھی کسی کو گرفتار کروانے کے لئے کوئی حکم نہیں دیا ، آصف زرداری اور بینظیر بھٹو کے دور میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا اور گذشتہ روز بھی نہ میںنے، نہ وزیر اعلیٰ سندھ نے اور نہ کسی صوبائی وزیر نے کسی کی گرفتاری کا حکم نہیں دیا ، پی ٹی آئی ایم این اے کے ساتھ پی پی پی کے کارکن بھی گرفتار ہوئے ہیں، پی ٹی آئی والے کسی کی عزت نہیں کرتے اور پی ٹی آئی والوں نے پولیس والوں کو بھی مارا جس کے رد عمل میں عالمگیر خان کو گرفتار کیا گیا جس پر ساری پی ٹی آئی رو رہی ہے، ان کو احساس کرنا چاہئے یہ کوئی انتقام نہیں ہے ۔عمران خان کو اور پی ٹی آئی کو دعا کرنی چاہئے کہ پی پی پی کی حکومت ہے ، پی پی پی تو انتقام نہیں لیتی ، (ن)لیگ کی حکومت آئے تو پھر ، پھر میں کیا کہوں اور اگر مولانا فضل الرحمان کہ حکومت آئے تو پھر توبہ، توبہ، عمران خان کی جو حالت ہونے والی ہے نا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں