اتصالات نے عدالتی فیصلوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈالناشروع کر دیا
شیئر کریں
(نمائندہ خصوصی) پی ٹی سی ایل کے 26 فیصد حصص حاصل کرنے والی متحدہ عرب اماراتی کمپنی اتصالات کمپنی نے عدالتی فیصلوں کو ردی کی ٹوکری کی نذر کرنا شروع کر دیا محکمے کا مکمل طور پر انتظامی کنٹرول سنبھالنے کے بعد ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن سے معاہدے کے برعکس من مانی کٹوتیاں کرنا شروع کر دیں پنشن میں اضافے سے متعلق حکومتی اعلانات پر عملدرآمد کرانے کے لیے قائم کی گئی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ایمپلائز ٹرسٹ نے معاملے پر چپ سادھ لی . تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ایمپلائیز ٹرسٹ اپنے قیام 1996 سے لیکر 2010 تک تمام حکومتی اعلان کردہ اضافہ جات پنشن و دیگر مراعات پنشنرز کو باقاعدہ طور پر ادا کرتا رہا بعد ازاں اپنے قانونی کردار سے انحراف کرتے ہوئے حکومتی اعلانات کے تحت پنشن میں اضافے کے باجود بھی پر اسرار طور پر کٹوتیاں شروع کر دی گئیں ہیں جو توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہیں سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے فیصلے مورخہ 12 جون 2015 میں پی.ٹی.ای.ٹی کو واضح احکامات دیے تھے کہ تمام ٹرانسفرڈ ایمپلائیز (جو پاکستان ٹیلی گرافس اینڈ ٹیلی فون ڈیپارٹمنٹ T&T سے کمپنی میں آئے ہیں) کو حکومت پاکستان کے اعلانات کے مطابق اضافہ شدہ پنشن ادا کی جائے لیکن پی.ٹی.ای.ٹی ان احکامات پر عملدرآمد سے انکاری ہے. ریاست پاکستان جو کہ نجکاری معاہدے کے دوران ان پنشنرز کے حقوق کی ضامن تھی اس تمام تر معاملے میں اپنا قانونی کردار ادا کرنے سے گریزاں ہے .غیر ملکی کمپنی کے زیرِ تسلط پی.ٹی.سی.ایل /پی.ٹی.ای.ٹی اس قدر منہ زور ہے کہ عدالتِ عظمیٰ پاکستان، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی سفارشات کو خاطر میں نہیں لاتی اور حکومت اہل سیاست و بیوروکریسی میں موجود کالی بھیڑوں کی پشت پناہی کے باعث مذکور کمپنی کیخلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے عاجز ہے.واضح رہے گزشتہ دس سالوں سے چالیس ہزار پنشنرز، اتصالات کی معاشی دہشتگردی کا شکار ہیں جن میں سے بے شمار اگلے جہان سدھار گئے ہیں اور جو باقی ہیں وہ شدید نا امیدی اور کسمپرسی کی زندگی گزا رہے ہیں۔