سندھ بلڈنگ ،سسٹم کی من مانیاں ،ناجائز تعمیرات کی کھلی چھوٹ
شیئر کریں
شہر قائد میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج سسٹم کی من مانیاں عروج پر ہیں ۔بلڈنگ افسران جاری غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی سے صاف انکار کرتے نظر آتے ہیں ۔ڈائریکٹر ڈیمالشن سجاد خان بھی محکمے سے بھاری تنخواہ اور دیگر مراعات لینے کے باوجود بھی اپنے فرائض سے غافل دکھائی دیتے ہیں جسکا فائدہ اٹھاتے ہوئے شہر بھر میں بغیر نقشوں کے تعمیرات اور کمزور بنیادوں پر بالائی منزلوں کی تعمیر کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے۔ گزشتہ کئی سالوں سے بننے والی غیر قانونی عمارتوں پر خطیر رقم بٹور کر نمائشی انہدامی کارروائی کے بعد اسے
ازسرنو تعمیر کی آزادی بھی دے دی جاتی رہی ہے۔ گزشتہ کئی سالوں میں کوئی عمارت ایسی نہیں جسے منہدم کرنے کے بعد ازسرنو تعمیر کی اجازت نہ دی گئی ہو،دیگر علاقوں کی طرح ضلع شرقی میں بھی ڈائریکٹر آصف رضوی نے ناجائز تعمیرات سے کروڑوں روپے وصولنے کے لئے بیٹر مقرر کر رکھے ہیں جو بلڈر اور سسٹم کے درمیان رابطے کے فرائض سر انجام دے کر ناجائز تعمیرات کو تکمیل تک پہنچاتے ہیں جس کا با آسانی اندازہ ضلع شرقی کے علاقے جمشید ٹاؤن بہادر آباد میں واقع بہار مسلم ہاؤسنگ سوسائٹی کے بلاک 3 میں پلاٹ نمبر 177 کی کمزور بنیادوں پر میز نائن اور کمرشل بالائی منزلوں کی تعمیر سے لگایا جاسکتا ہے۔