میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مولانا فضل الرحمن کی اگست تک حکومت کو مستعفی ہونے کی مہلت

مولانا فضل الرحمن کی اگست تک حکومت کو مستعفی ہونے کی مہلت

ویب ڈیسک
پیر, ۲۹ جولائی ۲۰۱۹

شیئر کریں

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اگلے ماہ اگست تک حکومت کو مستعفی ہونے کی مہلت دے دی بصورت دیگر اکتوبر میں اسلام آباد کا رخ کرنے اور یہاں پڑاؤکرے کا اعلان کردیا ،آج کوئٹہ کا ملین مارچ آخری ہے اب ہمارا اگلا پڑاؤ اسلام آباد میں ہوگا حکومت کا خاتمہ کردیں گے ،انھوں نے واضح کیا ہے کہ جعلی حکومت کو کسی صورت میں کسی قیمت پر قبول اور برداشت نہیں کیاجائے گا، موجودہ جعلی حکومت سے دو دو ہاتھ کرنے کو تیار ہیں اور اس کوختم کرکے گھر بجھوا دیں گے ، پاکستان کی تاریخ کی کامیاب ترین تاجر ہڑتال نے بجٹ کو مسترد کردیا ہے ، ناکام معاشی پالیسیوں کی قلعی تاجروں نے کھول دی ہے ، ملک کے بچے بچے کو نیب کا کردار معلوم ہے ، نیب کبھی ایسے بے نقاب نہیں ہوا جیسے موجودہ دور میں ہوا ہے ، نا اہل ، نالائق لوگوں کو ملک و قوم پر مسلط کردیا گیا، اپنی مرضی کی پارٹیاں بناتے ہیں، انتخابات میں دھاندلی کرواتے ہیں ، الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات میں ناکام رہا ، دستاویزی معیشت مغرب کا ایجنڈا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں” تحفظ ناموس رسالت” ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ملین مارچ میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے ۔ امیر مولانا فضل الرحمان نے وفاقی حکومت کو مستعفی ہونے کے لیے اگست تک کی مہلت دیدی۔انھوں نے کہا کہ یہ ہمارا آخری ملین مارچ ہے اور اب ہمارا اگلا قدم اسلام آباد میں ہوگا۔انہوں نے حکومت کو مہلت دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اگست میں استعفی دے تو مارچ سے بچ جائے گی، اگر اگست میں استعفی نہ دیا تو اکتوبر میں اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے ، پورا ملک اسلام آباد کی طرف مارچ کریگا اور یہ آزادی مارچ ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ الیکشن دھاندلی زدہ ہیں اور اسے تسلیم نہیں کرتے ، تمام سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں کہ نئے انتخابات کرائے جائیں۔ ایک طرف کمر توڑ مہنگائی ہے تو دوسری طرف ٹیکسوں کی بھرمار ہے ، 50 ہزار روپے کی خریداری پر بھی شناختی کارڈ دینا ہوگا، یہ دستاویزی معیشت نہیں بلکہ غیر ملکی ایجنڈا ہے اور عالمی مالیاتی ادارے ہر گلی کوچے کے دکانداروں کی جیب تک پہنچنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب مشرف دور میں بھی احتساب کرتا رہا ہے اور ملک کے بچے بچے کو نیب کا کردار معلوم ہے ، نیب کبھی ایسے بے نقاب نہیں ہوا جیسے موجودہ دور میں ہوا ہے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ کسی بھی ملک کی اصل قوت معیشت ہے ، دفاعی قوت دوسرے درجے میں آتی ہے ۔ امریکی معیشت پر جنگوں کی وجہ سے دبائو بڑھ رہا ہے ، امریکی معیشت ڈوب رہی ہے ، افغانستان سمیت ہر جگہ سے فوجیں بلوانے کا امریکی شہریوں کا دبائو بڑھ رہا ہے ، معاشی بدحالی کی امریکہ کیلئے گھنٹی بج رہی ہے کہ ہم ان جنگوں میں ملوث ہوکر اپنی معیشت کو سنبھال سکیں گے ، تحریک انصاف کے پہلے ہی بجٹ کے بعد ملک کے طول و عرض میں تاجر برادری نے ہڑتال کی، محلے ، گائوں کے چھابری فروشوں اور دکانداروں نے دکانیں بند کیں ، ناکام معیشت کیخلاف احتجاج تاریخ کا سب سے کامیاب ترین احتجاج اور ہڑتال تھی۔ یہ حکمران ہمیں قبول نہیں ہیں ،بدترین انتخابی دھاندلی سے آئے ہیں، ناکام معیشت کا آئینہ تاجر برادری نے دکھا دیا، یہ ناجائز بھی ہے ، نالائق بھی ہے اورنااہل بھی ہے اور ان نا اہلوں کے حوالے معیشت کردی گئی جس کا ملک و قوم متحمل نہیںہوسکتا، بیروزگاری کا یہ عالم ہے نوجوان دربدر کی ٹھوکریں کھارہا ہے روزگار کی بھیک مانگ رہا ہے ، ملک کا نوجوان بیروزگاری کے ہاتھوںخودکشی پر مجبور ہورہا ہے ، یہ کہتے ہیں نوجوان ہمارے ساتھ ہے وہ روزگار کی بھیک مانگ رہا ہے اس کو مایوس کردیا گیا ہے ، حکمرانوں نے جس طرح نوجوانوں کو مایوس بیروزگاری کیا ہے تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی اپنی مرضی کی پارٹیاں بنا کر انہیں قوم پر مسلط کیاگیا، عام آدمی کی کمر ٹوٹ چکی ہے ،30 سے 40ہزار ماہانہ کمانے والا بازار سے راشن لینے کے قابل نہیں رہا غریب کرا رہا ہے ، کمر توڑ مہنگائی، بیروزگاری، غریب کی بدحالی دوسری طرف ٹیکسوں کی بھرمار ہے ۔ پچاس ہزار کی خریداری پر شناختی کارڈ دینا ہوگا۔ دستاویزی معیشت مغرب کا ایجنڈا ہے اس عالمی مالیاتی ایجنڈے اس کے نام پر پاکستان کے گلی کوچوں تک ٹیکسوں کے ذریعے یرغمال بنانا چاہتے ہیں۔ ہرشعبہ چیخ رہا ہے ملک قانون کے مطابق نہیں چل رہا۔ جعلی اور کٹھ پتلی حکومت قابل قبول نہیں ہے ، حکومت کا خاتمہ کرکے گھر بھیجیں گے ۔ حکومت سے دو دوہاتھ کرنے کیلئے تیار ہیں، ہم پاکستان کو ترقی کرتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ نوجوان کا مستقبل تاریک کردیا گیا ہے ، ہم ہمیشہ آئین و جمہوریت کے ساتھ کھڑے رہیں گے ۔ الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات میں ناکام رہا۔ 25جولائی کو عوامی مینڈیٹ چوری کیاگیا ، اپوزیشن جماعتوں نے جعلی انتخابات کو قبول نہیں کیا، جعلی حکومت کو ختم کرکے گھر بجھوائیں گے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے استعفی نہ دیا تو اکتوبر میں وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی، غربت اور بیروزگاری میں اضافے کی وجہ سے عوام میں احساس محرومی بڑھتا جا رہا ہے ۔ ہم ملک کی تعمیر وترقی چاہتے ہیں لیکن سلیکٹڈ وزیراعظم اور جعلی حکومت کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری کا عمل رک چکا ہے ۔انہوں نے اعلان کیا کہ وہ پی ٹی آئی حکومت کو اگست تک کی مہلت دیتے ہیں، اکتوبر میں نہ صرف ملک گیر سطح پر تحریک چلائیں گے بلکہ اسلام آباد کی جانب مارچ بھی کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی 2018 کو عوام کی رائے کا احترام نہیں کیا کیا اور ان کا مینڈیٹ چوری کرلیا گیا۔جمعیت کے قائد نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر انتخابات کرانے کا اعلان کرے تاکہ ملک جمہوری اور عوامی نمائندگی کے ذریعے ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے ۔جمعیت علما اسلام کے امیر نے کہا کہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث ملکی معیشت روز بروز کمزور سے کمزورتر ہوتی جا رہی ہے ، حکمرانوں نے چین کی جانب سے سرمایہ کاری کے کئی مواقع ضائع کر دیے ہیں۔۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں