ادارہ ترقیات حیدرآباد، ڈائریکٹر جنرل کی عدم دلچسپی، ادارہ تنزلی کی جانب گامزن
شیئر کریں
حیدرآباد (رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) ادارہ ترقیات حیدرآباد، ڈائریکٹر جنرل زاھد شر کی عدم دلچسپی، ادارہ معاشی و انتظامی طور پر تنزلی کی جانب رواں دواں، ملازمین چار ماہ سے تنخواہوں سے محروم، پینشن بھی نہ مل سکی، ڈی جی آفیس سے غائب، ماہانہ 6 کروڑ واسا کی رکوری ہونے کے باوجود بارشوں میں پمپنگ اسٹیشنز بند رہے، ڈویڑنل و ضلع انتظامیہ نے نکاسی آب کا کام سنبھال لیا، تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات کے ڈائریکٹر جرنل زاھد شر کی عدم دلچسپی کے باعث ادارہ معاشی و انتظامی تباہی کی جانب روان دواں ہے، کچھ ماہ قبل ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ سنبھالنے والے زاھد شر نے آفیس میں بیٹھنا ہی چھوڑ دیا جس کے باعث ادارہ انتظامی طور پر مفلوج ہو چکا ہے جبکہ ادارے کا سسٹم دو افسران کے حوالے کردیا گیا ہے، ادارہ ترقیات کے ساڑھے تین سئو سے زائد مستقل ملازمین چار سے تنخواہوں سے محروم ہیں جبکہ رٹائرڈ ملازمین پینشن کیلئے دھکے کھانے پر مجبور ہیں، موسم سرما کی پہلی بارش میں ڈائریکٹر جنرل مکمل طور ناکام ہوگئے اور ڈی جی، ایم ڈی وارسا سمیت محلقہ افسران آفیسوں سے ہی غائب تھے جس کے بعد ڈویڑنل کمشنر خالد حیدر شاہ اور ڈپٹی کمشنر طارق قریشی پمپنگ اس?یشنز پہنچے، کمشنر حیدرآباد نے اسٹاف کی عدم موجودگی، پمپنگ اس?یشنز کے بند ہونے اور افسران کے غائب ہونے پر اظہار برہمی کا اظہار بھی کیا، ڈائریکٹر جنرل کی 5 ملی میٹر بارش کی پانی کی نکاسی آب میں ناکامی کے بعد ڈویڑنل اور ضلع انتظامیہ اسسٹنٹ کمشنرز کی مدد سے نکاسی آب یقینی بنا کر شہر کو کلئیر کیا اور اس دوران واسا افسران مکمل طور غائب نظر آئے، واضع رہے کہ زاھد شر کی ناقص کارکردگی پر ڈپٹی کمشنر حیدرآباد بھی لیٹر لکھ چکے ہیں.