میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ اطلاعات، اشتہارات کا دھندا عروج پر ، افسران کے وارے نیارے

محکمہ اطلاعات، اشتہارات کا دھندا عروج پر ، افسران کے وارے نیارے

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۸ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

ٔ محکمہ اطلاعات سندھ میں ڈمی اخبارات اور ٹی وی چینلز کے نام پر جاری دھندے کی روک تھام کے لیے کسی بھی سطح پر غور نہیں ہورہا۔ یہ وہ مکروہ کمائی ہے جسے راتوں رات ہضم کر لیا جاتا ہے اور کسی بھی احتساب سے بے پرواہ اشتہارات کے اس دھندے میں محکمہ کے افسران کے وارے نیارے ہیں۔ ڈمی اخبارات اور ڈمی ٹی وی چینلز ہی اس جعلساز دھندے کے ذرائع نہیں۔ بلکہ حقیقی اخبارات اور ٹی وی چینلز کے ساتھ بھی اشتہارات کی تقسیم لین دین کے فارمولے کے تحت کی جاتی ہے۔ اس حوالے سے بڑی اخبارات اور ٹی وی چینلز کے مارکیٹنگ ہیڈ بھی اس مجرمانہ عمل میں مکمل شریک بن چکے ہیں۔ کیونکہ کمیشن کا پیسہ اخبارات کے ملازم مارکیٹنگ کے نمائندوں سمیت محکمہ اطلاعات کے افسران میں مختلف فارمولوں سے تقسیم ہوتا ہے۔ یوں حقیقی اخبارات اور ٹی وی چینلز بھی اس مکروہ دھندے میں ملوث ہو کر صحافت کی حقیقی آزادی کو کھو چکے ہیں اور عملاً اپنے ادارتی مواد کو مارکیٹنگ نمائندوں کے رحم وکرم پر چھوڑ چکے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر جاری اس دھندے بازی میں اشتہارات کی مقدار دراصل مختلف فارمولوں کے تحت متعین کی جاتی ہے۔ محکمہ اطلاعات سندھ کے افسران کسی بھی اشتہار کی فراہمی کے معاملات 25فیصد سے لے کر پچاس فیصد تک اور کچھ اخبارات کے ساتھ اس سے بھی زیادہ کمیشن کی بنیاد پر طے کرتا ہے۔ سندھ حکومت کے وزراء تو ڈمی اخبارات کے باوجود بغیر کسی کمیشن کے تمام اشتہارات بٹور لیتے ہیں۔ جن میں علی حسن زرداری کے تین اخبارات سوبھ، جاگو عوام اور حریت شامل ہیں۔ ان اخبارات میں کچھ قانونی مسائل بھی موجود ہیں جس کی تفصیلات الگ شائع کی جائیں گی۔اس کے علاوہ علی حسن زرداری کے پاس ایک ٹی وی چینل دھرتی بھی ہے۔ یہ سارے ڈمی اخبارات اور ڈمی چینل محکمہ اطلاعات سندھ کے تمام اشتہارات کا بڑا بجٹ ہڑپ لیتے ہیں ، اسی طرح شرجیل میمن بھی ڈمی اخبارات اور ٹی وی چینلز کا ایک جعلساز پلیٹ فارم تیار کرتے جا رہے ہیں۔ (اس کی تفصیلات الگ شائع کی جائیں گی) جو محکمہ اطلاعات کے بجٹ میں اپنا حصہ پا لیتے ہیں۔ ان کے علاوہ حقیقی اخبارات میں بھی صرف اُن اخبارات کو اشتہارات دیے جاتے ہیں جو محکمہ اطلاعات کو کمیشن دینے کے علاوہ ہر جائز ناجائز خواہش پورے کرنے کے لیے تیار ہیں۔ محکمہ کے افسران اس حوالے سے نیب کی انکوائریاں بھگتنے کے بعد اب زیادہ جری ہوگئے ہیں۔ کیونکہ تفتیش کے عمل میں بھی یہی پیسہ موثر رہتا ہے۔ ان دنوں سیکریٹری اطلاعات ندیم الرحمن میمن اور ڈائریکٹر اشتہارات امتیاز جوئیو لین دین کے اس پورے مکروہ نظام کے سرپرست ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں