ادارہ ترقیات کراچی، سسٹم مافیا کا راج، چیف انجینئر ندیم اقبال لوٹو،پھوٹو مشن پر گامزن
شیئر کریں
(رپورٹ جوہر مجید شاہ ) ادارہ ترقیات کراچی "سسٹم مافیا کا راج ” چیف انجینئر ندیم اقبال مال بناؤ اور پھوٹو ” کے مشن پر گامزن زیر نگرانی کرپٹ افسران کو ” وصولیوں ” کا ٹاسک دیکر علاقوں کو تاراج کرنے کا مشن جاری ” کرپٹ و بددیانت افسران و اہلکاروں کی مکمل سرپرستی ” ندیم اقبال ” نے ادارے کو ٹھکانے لگانے کی ٹھان لی اپنے زاتی فوائد و مقاصد کیلے رہائشی اسکیموں میں روڈ کٹنگ کے نام پر ” کروڑوں / اربوں روپے مالیت کی سڑکیں اور فٹ پاتھ کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے کا مشن جاری ” شہریوں کے دئے گئے ” ٹیکسیز اور دیگر اداروں کی مختلف مدوں میں ” جاری کی گئی رقوم و ترقیاتی کام ٹھکانے لگانے کا کام زور و شور سے جاری ادھر یاد رہے کہ ” کے ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے روڈکٹنگ کے گھناونے و غیرقانونی کام کے سبب سخت برہمی کے ساتھ اپنے فرائض منصبی کا استعمال کرتے ہوئے ایک ” اے ڈبل ای اسسٹنٹ ایکزیکٹیو انجنئیرکامران ارشد کو تعیناتی نہ ہونے کے باوجود روڈ کٹنگ میں ملوث پائے جانے کے سنگین الزامات کے تحت معطل کردیا تھا جبکہ اسی طرح دیگر دو افسران ” سید العین اور نبیل مسرور ” کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا گیا تھا تاہم ادھر انتہائی باوثوق و با اعتماد اندرونی محکمہ جاتی ذرائع کا کہنا ہئے کہ ڈی جی کے سخت احکامات کے باوجود دو روز قبل اسکیم 41سرجانی ٹاون سیکٹر 4A کیپلاٹ نمبر LT_507 بجلی کی ترسیل کے لیے سینکڑوں فٹ روڈ کھود دی گئی۔ ذرائع کے مطابق مزکورہ کام کے لیے این او سی 30 جنوری 2023 کو جاری کی گئی تھی جس کی معیاد 5فروری 2023 کو ختم ہوگئی دوسری جانب گزشتہ دو روز قبل سرجانی اسکیم 41 میں ایک بار پھر روڈ کٹنگ مافیا نے میدان سنبھال لیا ہئے روڈ کٹنگ کی آڑ میں ادارے کو ” آمدنی / ریونیو کی مد میں لاکھوں روپے کا چونا لگا دیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ روڈ کٹنگ کا ٹھیکہ سمیر نامی ایک پرائیوٹ شخص نے لیا تھا جس نے ناصر جمال اور وقاص حسین کی ملی بھگت سے اس کام کو سر انجام دیا. واضح رہے کہ اس وقت کے ڈی اے اسکیم 41. اسکیم 36 اور اسکیم 33 روڈ کٹنگ کا ” گڑھ / مرکز بنا ہوا ہے اس غیرقانونی گورکھ دھندے جسکے سبب ” کرپٹ سسٹم مافیا ” مالا مال اور ادارہ کنگال ہونے کے ساتھ بدنامی اور اپنی ساکھ کھوتا جارہا کئے جسکا براہ راست اثر ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی محمد علی شاہ ” پر پڑھ رہا ہئے انکی نیک نامی اور کاوشوں کو بھی دھچکا لگ رہا ہئے دوسری طرف مستقل اور مسلسل نشاندھی کے باوجود چیف انجینئر ندیم اقبال خود کو تمام معاملات سے لاتعلق ظاہر کرکے کٹنگ میں ملوث عناصر کی مبینہ سرپرستی کر رہے ہیں اور ساتھ میں خود کو بچانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ۔