شکارپورمیں ڈاکوراج کی سندھ اسمبلی میں گونج
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)شکارپور میں ڈاکو راج کا معاملہ سندھ اسمبلی میں پہنچ گیا، پی ٹی آئی نے کچے میں آپریشن کے لئے رینجرز یا فوج طلب کرنے کا مطالبہ کردیااور کہا کہ بکتر بند میں گولیاں آرپار ہونے سے 3 اہلکار شہید ہوئے، جبکہ ڈاکوئوں کی سرپرستی کرنے والے سردار کو کراچی سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شکارپور کے کچے میں پولیس کی بکتر بند میں ڈاکووں کی فائرنگ سے گولیاں لگنے کے 3 پولیس اہلکاروں کی شہادت کے بعد معاملے کی گونج سندھ اسمبلی میں بھی سنائی گئی، اسپیکر آغا سراج درانی نے اپنے ضلع میں امن امان سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ شکارپور کے حالات خراب تھے اور اب ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب، ایس ایس ایس شکارپور امیر سعود مگسی اور ایس ایس پی کشمور کندھ کوٹ امجد شیخ کی ٹیم بنائی گئی ہے، ایس ایس پی شکارپور امیر سعود بہادری کا مظاہر ہ کرتے ہوئے جائے وقوعہ پر پہنچے، مجھے امید ہے کہ پولیس افسران اچھے نتائج دیں گے اور امن امان قائم ہوگا، بکتر بند میں گولیاں لگنے کے باعث اہلکاروں کی شہادت کے واقعے کی تحقیقات ہوگی تو پتا چلے گا۔ جبکہ پی ٹی آئی ایم پی اے خرم شیر زمان نے کہا کہ سندھ پولیس کے پاس موجود ناکارہ بکتر بند میں گولیاں لگنے کے باعث پولیس اہلکار شہید ہوئے، ڈاکوئوں کے پاس جدید ہتھیار اینٹی ایئرکرافٹ گن، راکٹ لانچر موجود ہیں، اگر سندھ پولیس کچے میں آپریشن نہیں کرسکتی توصوبے کے کچے میں آپریشن اور پولیس کی مدد کے لئے رینجرز یا فوج طلب کی جائے۔دوسری جانب شکارپور پولیس نے کراچی کے علائقے گلستان جوہر می شکارپور کے اہم سردار تیغو خان تیغانی کی رہائشگاہ پر ریڈ کرکے سردار تیغو خان تیغانی کو 2 بیٹوں سمیت گرفتار کرلیا ہے، پولیس نے سردار تیغو خان تیغانی کے خلاف ڈاکوئوں کی سرپرستی کرنے کا مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ سردار تیغو خان تیغانی کے گوٹھ گڑہی تیغو کا علائقہ ڈاکوئوں اور جرائم پیشہ افراد کا گڑھ ہے اور اغوا انڈسٹری کے طور دیکھا جاتا ہے۔ شکارپور، کندھ کوٹ، گھوٹکی سے اغوا ہونے سینکڑوں افراد کو گڑہی تیغو میں یرغمال بنایا جاتا رہا ہے اور ڈاکو رقم لینے کے بعد لوگوں کو آزاد کرتے ہیں۔