میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تشدد کی سیاست، سیاسی جماعتوں کی بھول ہو گی، بلاول بھٹو

تشدد کی سیاست، سیاسی جماعتوں کی بھول ہو گی، بلاول بھٹو

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۵ فروری ۲۰۲۴

شیئر کریں

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مذہبی و لسانی دہشت گردی کو صوبے میں برداشت نہیں کریں گے،جوجھوٹے الزام لگا رہے ہیں ان کے ڈراموں سے بلیک میل نہیں ہونگے، جوجماعتیں دھاندلی کے بغیر نہیں جیت سکتیں وہ دھاندلی پراحتجاج کررہی ہیں، تشدد کی سیاست، سیاسی جماعتوں کی بھول ہو گی، ہم ایسا قطعا نہیں ہونے دیں گے،واقعے میں ملوث افراد کو نشان عبرت بنائیں گے، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط کی کوئی اہمیت نہیں۔ہفتہ کے روز اورنگی ٹاون میں مقتول کارکن عبدالرحمان کے گھر آمد کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عبدالرحمان کو مسلسل دھمکیاں دی جا رہی تھیں کہ آپ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ اپنی وابستگی ختم کر دیں۔ جب انہوں نے ان دھمکیوں کو خاطر میں نہ لایا تو انہیں قتل کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا الیکشن کے دوران کردار انتہائی مایوس کن رہا ہے، میں آنے والے وزیر اعلی مراد علی شاہ کو پیپلز پارٹی کی طرف سے ہدایت ہے کہ کسی بھی جماعت کے خلاف کو تشدد ہوا ہے تو وہ اس کی تحقیقات کرائیں گے۔ہم ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیں گے جو الیکشن کے دوران ہونے والے تشدد کے واقعات کی تحقیقات کرے گی اور جو بھی لوگ ان واقعات میں ملوث پائے گئے انہیں پکڑیں گے اور انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم ان لوگوں کے خاندانوں کو قانون کے ذریعے ہی انصاف دلائیں گے، جو جماعتیں کراچی میں تشدد کی سیاست کو فروغ دینے کی خواہاں ہیں یہ ان کی بھول ہو گی، ہم انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے۔ ان شا اللہ پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبہ سندھ میں حکومت ہو گی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مذہبی، لسانی اور فرقہ وارانہ دہشت گردی ہماری ریڈ لائن ہے ، ہم اس شہر میں اور اس صوبے میں ان چیزوں کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جو جو سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف جھوٹے الزامات لگا رہی ہیں وہ یہ نہ سمجھیں کہ وہ یہ سیاسی ڈرامے بازی کر کے ہمیں بلیک میل کر سکتے ہیں۔ ہم بلیک میل نہیں ہوں گے، اپنے کارکنوں کو انصاف دلائیں گے۔میں یہاں موجود ہوں، ہمارے کارکنوں نے قربانیاں دی ہیں، ہم اپنے کارکنوں کی قربانیوں اور شہادتوں کو نظر انداز نہیں کرسکتے، اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہمارے کارکنوں کے قتل میں جو بھی ملوث ہے اسے نشان عبرت بنا دیں تاکہ آئندہ انتخابات میں کوئی کسی پر یوں حملے نہ کرے۔شہید عبدالرحمان کے بارے میں خود قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ایک افسر سے بات ہوئی ہے کہ میرے کارکن کے ساتھ یہ ظلم کیوں ہوا ہے۔ عبدالرحمان کے بارے میں کہا گیا کہ وہ ایم کیو ایم کا پرچم اتار رہا تھا، میں پوچھتا ہوں کیا پرچم اتارنے کی سزا گولی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی 3 نسلوں سے سیاست کر رہی ہے، میں پوچھتا ہوں کہ پولیس نے الٹا عبدالرحمان کے گھر والوں کے خلاف ایف آئی آر کیوں کاٹی، وہ چاہتے ہیں ہم ڈر جائیں، ایسا نہیں ہوگا، عبدالرحمان اور ان کے گھر والوں کو انصاف ملے گا۔ہم اپنے شہید کے خون پر سودا نہیں کریں گے، ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کہتا ہوں کہ ہمیں انصاف ملے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں